پاکستان تحریک انصاف سنیچر کو راولپنڈی میں عوامی طاقت کا مظاہرے کرے گی۔
سنیچر کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹ کیا کہ مختلف شہروں سے قافلے راولپنڈی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
تحریک انصاف کے رہنما جو لانگ مارچ میں نظر نہیں آئےNode ID: 720696
-
عمران خان الیکشن کی تاریخ چاہتے ہیں تو مذاکرات کریں: وزیر داخلہNode ID: 720796
عمران خان نے ملک بھر سے کارکنان کو جلسے میں شرکت کی ہدایت کر رکھی ہے۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق ایلیٹ کمانڈوز، ڈولفن فورس، ضلعی پولیس، ٹریفک پولیس اور دیگر یونٹس کے 10 ہزار کے قریب افسران و اہلکار سکیورٹی پر تعینات ہیں۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان راولپنڈی میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔
راولپنڈی مری روڈ پر رحمان آباد کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف نے سٹیج تیار کر رکھا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں سے قافلے راولپنڈی میں جمعے کی شب سے ہی پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔
پی ٹی آئی نے جلسہ گاہ سے ملحقہ علامہ اقبال پارک میں کارکنان کے ٹھہرنے کے لیے خیمہ بستی اور عارضی ٹائلٹس تیار کر رکھے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے قافلے کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ مختص روٹ سے گزرتے ہوئے قافلے راولپنڈی پہنچیں گے۔
پشاورسے آنے والے قافلے پشاور اور لاہور موڑ سے ہوتے ہوئے آئی جی پی روڈ استعمال کرتے راولپنڈی پہنچیں گے جبکہ جی ٹی روڈ سے آنے والے قافلے اولڈ ایئرپورٹ کے ذریعے جلسہ گاہ پہنچیں گے۔
آخری اطلاعات تک اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراؤنڈ میں اترنے کی اجازت نہیں دی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ عمران خان کا ہیلی کاپٹر جلسہ گاہ کے قریب ہی واقع ایئرڈ یونیورسٹی میں لینڈ کرے گا۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے خبردار کیا ہے کہ ’روٹ کی خلاف ورزی کرنے والے کی گرفتاری سمیت قانونی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔‘
اسلام آباد انتظامیہ نے فیض آباد پر کنٹینر لگا کر راستہ بند کر دیا ہے اور فیض آباد کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ’اسلام آباد کی حدود میں لائسنس یافتہ سمیت ہر قسم کا اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی ہے جو مزید دو ماہ تک جاری رہے گی۔‘
اسلام آباد کی حدود میں لائسنس یافتہ سمیت اسلحہ ساتھ رکھنے پر قطعی پابندی ہے ۔
یہ پابندی مزید دو ماہ تک جاری رہے گی۔
سیاسی ریلیوں کو مقررہ کردہ روٹ ہی استعمال کرنے دیا جائے گا۔
روٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف گرفتاریوں سمیت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) November 25, 2022