Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا امریکی سفیر سازش کے ذریعے پی ٹی آئی حکومت واپس لا رہے ہیں؟ فیصل واوڈا

اختلافات کے اظہار کے بعد فیصل واوڈا کی پارٹی رکنیت ختم کردی گئی تھی (فائل فوٹو: فیصل واوڈ ٹوئٹر)
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے امریکی سفیر کے ساتھ اپنی سابق جماعت کے رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے پارٹی پالیسی سے متعلق متعدد سوالات کیے ہیں۔
بدھ کو ایک ٹویٹ میں فیصل واوڈا نے ’بھائی یہ کیا ماجرا ہے؟‘ کا سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا یہ وہی امریکی سفیر ڈونلڈ لُو ہیں جنہوں نے سازش سے پی ٹی آئی کی حکومت گرائی؟ کیا اب یہ ڈونلڈ لو ٹھیک ہو گئے ہیں؟‘
کسی پی ٹی آئی رہنما کا نام لیے بغیر اُٹھائے گئے سوالوں میں فیصل واوڈا نے لکھا کہ ’کیا اب ڈونلڈ لو سازش کے ذریعے پی ٹی آئی کی حکومت واپس لانے والے ہیں؟ حکومت گرانے کا بیانیہ پہلے ٹھیک تھا یا اب والا؟‘

سابق وزیراعظم عمران خان تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے مسلسل یہ کہتے رہے ہیں کہ ان کی حکومت امریکی سازش کی وجہ سے ختم کی گئی۔
اپنے اس موقف کی تصدیق کے لیے وہ امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو کی پاکستانی سفیر سے گفتگو اور پھر سفارت خانے کی جانب سے پاکستان بھیجے جانے والے سفارتی خط (سائفر) کا ذکر کرتے رہے ہیں۔
فیصل واوڈا نے اسی پس منظر میں متعدد سوالات اٹھائے تو جواب میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے انہیں بتایا کہ ’موجودہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم ہیں اور وہ ذکر ڈونلڈ لُو کا کر رہے ہیں۔‘

فیصل واوڈا کی جانب سے ٹویٹ کے ذریعے پی ٹی آئی سے مختلف سوالات ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بدھ کو مختلف ٹویپس نے دعویٰ کیا تھا کہ ’تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی ہے۔‘
پی ٹی آئی کے حامی ٹویپس نے فیصل واوڈا کے سوالات پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تو جہاں ’ڈسپلے پکچر تبدیل‘ کرنے کا مطالبہ کیا وہیں ان پر متعدد اعتراضات بھی کیے۔
مہر ندیم نے لکھا کہ ’فیصل واڈا صاحب یہ کیا ماجرا ہے وہ تو عوام دیکھ لیں گے لیکن آپ نے آج تک یہ نہیں بتایا کہ اُس دِن پریس کانفرنس کا کیا معاملہ تھا؟‘

عمران خان کی حکومت میں وفاقی وزیر رہنے والے فیصل واوڈا دہری شہریت چھپانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے گئے تھے۔ اس سے پہلے وہ پارٹی کی جانب سے رکن قومی اسمبلی رہے تھے جہاں سے استعفیٰ دینے پر تحریک انصاف نے انہیں سینیٹر منتخب کرایا تھا۔

شیئر: