خیبرپختونخوا میں 48 ہسپتالوں کو صحت کارڈ پینل سے نکال دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سٹیٹ لائف انشورنس کی جانب سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے۔
ان ہسپتالوں میں صحت کارڈ سروسز معطل ہونے کی وجہ علاج کی غیر تسلی بخش صورت حال اور سہولیات کی عدم دستیابی کو قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
صحت کارڈ پروگرام میں او پی ڈی کو شامل کیا جائے: حکومتی تھنک ٹینکNode ID: 649171
سٹیٹ لائف انشورنش کی جاری کردہ فہرست میں بنوں، بٹگرام، ،چارسدہ، ڈی آئی خان، ہنگو، ہری پور، کوہاٹ، لوئر دیر، ملاکنڈ، مانسہرہ، مردان، نوشہرہ، پشاور، شانگلہ، صوابی، سوات اور اپر دیر کے نجی ہسپتال شامل ہیں۔
صحت کارڈ پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ریاض تنولی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ تمام نجی ہسپتال ہیں جن کے بارے میں مسلسل شکایتیں موصول ہورہی تھیں۔‘
’ان شکایتوں کی وجہ سے ہم نے نئے ایس او پیز طے کیے تھے جن پر یہ ہسپتال عمل درآمد نہ کرسکے، اس لیے ان 48 ہسپتالوں میں 6 ماہ کے لیے صحت کارڈ سروس کو معطل کردیا گیا ہے۔‘
ڈاکٹر ریاض تنولی نے مزید بتایا کہ ’پورے صوبے کے 203 ہسپتالوں میں صحت کارڈ کی سہولیات میسر ہیں جن میں 155 نجی ہسپتال ہیں۔ زیادہ تر مریض پرائیویٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ کا استعمال کرکے مفت علاج کروا رہے ہیں۔‘
صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’جو ہسپتال معیار کا خیال نہیں رکھے گا اسے صحت کارڈ سے نکال دیا جائے گا۔‘
