Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان اگر مگر چھوڑیں، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں: رانا ثنا اللہ

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑنے اور اس کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ (فوٹو: اے پی پی)
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اگر مگر چھوڑیں، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں، الیکشن میں ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے اعلی سطح کے اجلاس کے بعد وزیرداخلہ اور مسلم ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ حکمران جماعت نے انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے اور امیدواروں کے چناؤ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔
ان کے مطابق مذکورہ کمیٹیاں ہر حلقے سے دو، دو امیدوار نامزد کر کے سفارشات بھجوائیں گی ،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے موقع پر بھرپور استقبال کے لیے بھی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
’عمران خان توشہ خانہ کیس میں بے نقاب ہو چکے ہیں، اب رسیدیں بھی جعلی ثابت ہو گئی ہیں، اس نے دوست ممالک سے تحائف لیے اور اونے پونے داموں فروخت کیے، جس طرح سے خدا نے اسے بے نقاب کیا ہے، یہ اپنے اوپر الزامات کے جوابات دینے کی پوزیشن میں نہیں۔ اب ایک گھڑیوں کی ویڈیو سامنے آئی ہے، زلفی بخاری ایک گھڑی کی فروخت سے انکاری ہے اور کہتے ہیں میرا اس گھڑی سے تعلق نہیں ہے۔‘
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑنے اور اس کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
’ہم پنجاب کو تین حصوں میں تقسیم کر کے ڈویژن اور ڈسٹرکٹ کے صدور، جنرل سیکرٹریز اور سینئر پارلیمنٹرینز پر مبنی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں یہ کمیٹی دو ہفتوں میں ہر صوبپاکائی حلقے میں پورے تجزیے کے بعد جوامیدوار انتخاب لڑنا چاہتے ہیں، ٹکٹ ہولڈرز ہیں، موجودہ اراکین اسمبلی ہیں ان کو ملنے کے بعد اتفاق رائے پیدا کریں گے اور ہر حلقے سے دو ،دو امیدواروں کو نامزد کر کے نام بھجوائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہر صوبائی حلقے میں یونین کونسل کے صدر اور سیکرٹری تک سے بھی کہوں گا وہ اس میں حصہ لیں ایسے امیدوار کو سامنے لائیں جو ہر قیمت پر وہاں پر پارٹی کے لیے انتخاب کے لیے مضبوط امیدوار تصور ہو۔
’میں چیلنج کرتا ہوں کہ عمران خان اگر مگر کو چھوڑیں، اسمبلی توڑیں، آج ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھیجیں، میں آج ہی منظور کروا لوں گا۔‘
وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے استقبال کی تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں، یونین کونسل کی سطح تک کمیٹیاں بنیں گی ،کارکن اپنی یونین کونسل کے ناموں کے بینرز کے ساتھ استقبال کے لیے لاہور پہنچیں گے اور وہ استقبال بھی انتخابات کا فیصلہ بھی کر دے گا۔
’جب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوگا پارٹی کی درخواست ہوگی کہ محمد نواز شریف پارٹی کو لیڈ کرنے کے لئے تشریف لائیں گے،نو ڈویژن ہیں جلسوں کے نتائج سے اندازے واضح ہو جائیں گے کہ کسی کو کسی قسم کا ابہام نہیں رہے گا۔‘
رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ عام انتخابات اکتوبر میں ہی ہوں گے، اگر پنجاب اسمبلی اور خیبر پختوانخواہ اسمبلیاں ٹوٹتی ہیں تو ان کا انتخاب 90 دن میں ہوگا۔

شیئر: