Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب میں انسانی حقوق قوانین اور ضوابط کے ذریعے محفوظ‘

حکومت اور عوام انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک ہو کر کام کرتے ہیں۔ ( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کی سربراہ ڈاکٹر ھلا بنت مزید التویجری نے کہا ہے کہ مملکت میں انسانی حقوق کا تحفظ قومی قوانین اور ضوابط سے کیا جاتا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیزاور ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں ان حقوق کو یقینی بنانے میں دلچسپی دگنی ہو گئی ہے۔
ڈاکٹر ھلا بنت مزید التویجری نے کہا کہ ’مملکت کے وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے میں بہت سے قوانین اور قانون سازی میں خاطر خواہ اصلاحات لائی گئی ہیں جو انسانی حقوق کے تحفظ میں اضافہ کریں گی‘۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر التویجری نے کہا کہ  ’مملکت نے انسانی حقوق میں جو اصلاحات دیکھی ہیں، انھوں نے کئی ترامیم اور اصلاحات کے ذریعے اس شعبے میں قومی ترجیحات اور بین الاقوامی وعدوں کے جواب کے اعلیٰ ترین معیار کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ اس سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے براہ راست منسلک اتھارٹی کے قیام کو تقویت ملی ہے جسے انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کا کام سونپا گیا ہے‘۔
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کی سربراہ نے کہا کہ ’علم، مکالمے، منظم کام، تجربات کے تبادلے اور شراکت داری کی بنیاد پر انسانی حقوق کے لیے پیشہ ورانہ اور طریقہ کار سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی معاشرے کی طرف سے نمائندگی کرنے والی انسانی اور معاشرتی اقدار کو کمیونٹی کے کلچر کی بنیاد پر انسانی حقوق کا انکیوبیٹرسمجھا جاتا ہے جو امن اور بھلائی کی محبت سے مالا مال ہے اور اسلامی شریعت کے اصولوں پر مبنی ہے‘۔
ڈاکٹر ھلا بنت مزید التویجری نے کہا کہ ’ مملکت کی حکومت اور عوام انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک ہو کر کام کرتے ہیں‘۔

شیئر: