بینکنگ سیکڑ کو نجکاری کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب، معاہدے پر دستخط
بینکنگ سیکڑ کو نجکاری کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب، معاہدے پر دستخط
پیر 12 دسمبر 2022 22:32
این سی پی نے بینک سعودی فرانسی کے ساتھ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی نجکاری مہم میں بینکنگ سیکٹر کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو فروغ دینے کے لیے نیشنل سینٹر فار پرائیویٹائزیشن اینڈ پی پی پی، جسے این سی پی کہا جاتا ہے، نے بینک سعودی فرانسی کے ساتھ تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق معاہدہ فریقین کو مملکت میں پرائیویٹائزیشن اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے مواقع کی سپورٹ کے لیے ایک کوآپریٹو فریم ورک کے قیام کی طرف کام کرتے ہوئے دیکھے گا۔
معاہدہ فریقین کی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ بینک کے کلائنٹس کو نجکاری اور پبلک/ پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے۔
معاہدہ بینکنگ اور مالیاتی شعبوں کو فنانسنگ اور مشاورتی خدمات کی فراہمی کے ذریعے این پی سی کی کوششوں کے تسلسل میں آیا ہے۔
این سی پی نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مثبت اثر پڑنے کی امید ہے۔
معاہدہ، جو کہ بینکنگ سیکٹر کے ساتھ اس طرح کا دوسرا تعاون کا معاہدہ تھا، پر این سی پی کے سی ای او موہناد باسودان اور بی ایس ایف کے سی ای او بدر السلوم نے دستخط کیے۔
این سی پی نے گذشتہ ماہ ریاض بینک کے ساتھ دونوں کے درمیان تعاون کا فریم ورک قائم کرنے کے لیے اسی طرح کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
یہ معاہدے نجکاری کے لیے ہدف بنائے گئے 17 شعبوں میں نجی شعبے کو نیشنل سینٹر فار پرائیویٹائزیشن اینڈ پی پی پی کے مواقع فراہم کرنے کی کامیابی میں این سی پی کے کردار کی تکمیل کرتے ہیں۔
این سی پی کی ویب سائٹ کے مطابق، این سی پی نجکاری پروگرام کو فعال کرنے کے لیے ذمہ دار ہے جس کی ترجیح سعودی ویژن 2030 کو عملی جامہ پہنانے کے حصے کے طور پر شناخت کی گئی ہے کیونکہ یہ ضوابط کی تشکیل، نجکاری کے فریم ورک کی تشکیل، نجکاری کے لیے شناخت کیے گئے سرکاری اثاثوں اور خدمات کو تیار کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے تاکہ معیار کے نتائج کو یقینی بنایا جا سکے۔
مرکز نجکاری کی پائپ لائن تیار کر رہا ہے جس میں ایسے سرکاری اثاثے اور خدمات شامل ہیں جن کی نجکاری کی جا سکتی ہے یا نجی شعبے کی شراکت کے ذریعے بہتر کی جا سکتی ہے۔
این سی پی نے اس سال کے شروع میں پی پی پی کے معاہدوں تک پہنچنے کے طریقہ کار کو چلانے کے لیے قواعد کے ایک نئے سیٹ کی منظوری دی تھی کیونکہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ اس کو گرین لائٹ دینے سے پہلے منصفانہ، شفافیت اور فزیبلٹی جیسے عوامل کو مدنظر رکھا جائے۔
نئے قوانین ٹینڈرنگ کے عمل میں حقیقی مسابقت کو فروغ دینے، تمام شرکا کے ساتھ بغیر کسی مفاد کے ٹکراؤ کے منصفانہ طریقے سے نمٹنے اور عوامی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے تھے۔
یہ تبدیلی سرمایہ کاروں کو معاہدوں کے لیے بولی لگانے کی ترغیب دینے اور سعودی عرب کی مجموعی گھریلو پیداوار میں نجی شعبے کے تعاون کو بڑھانے کے لیے کی گئی تھی۔