روسی میزائل حملے، یوکرین میں نئے سال کا آغاز شہروں میں خطرے کے سائرن سے
صدر پوتن نے سال نو کے خطاب میں کہا کہ آئندہ کئی ماہ ہر شہری کو قربانی دینا ہوگی۔ فوٹو: روئٹرز
سال 2023 کے آغاز پر یوکرین کے دارالحکومت کیئف میں متعدد دھماکے سنے گئے جبکہ دیگر شہروں میں بھی ممکنہ فضائی حملے سے خبردار کرنے کے لیے خطرے کے سائرن بجنے لگے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سائرن کی آواز سنتے ہی کیئف کے شہری اپنے گھروں کی بالکونی پر نکل آئے اور یوکرین اور اس کے فوجیوں کے حق میں نعرے بازی کی۔
یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر دیا تاہم اس کے ٹکرے کیئف میں آ کر گرے جس سے ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔
کیئف کے میئر ویتالی کلچکو کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں میں کوئی شخص زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔
عسکری حکام کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے 23 میزائل فائر کیے گئے جنہیں تباہ کر دیا ہے۔
یہ حملے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے سال نو کے موقع پر خطاب کے کچھ دیر بعد ہی کیے گئے۔
حملے کے بعد کیئف کے حکام نے سماجی رابطوں کی ایپ ٹیلی گرام پر پیغام میں لکھا کہ فضائی دفاعی نظام کام کر رہا ہے۔
کیئف کے گورنر اولیکسی کولیبا نے کہا کہ ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے شہر پر حملے کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے سال نو کے موقع پر خطاب میں یوکرین حملے کو سالمیت کی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک روس کو کمزور کرنا اور توڑنا چاہتے ہیں۔
اپنے 22 سالہ دور حکومت کے طویل ترین خطاب میں صدر پوتن نے کہا کہ روسی فوجی سچائی، انصاف اور اپنی سرزمین کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں تاکہ روس کی سالمیت برقرار رہ سکے۔
گزشتہ کئی مہینوں سے کریملن یوکرین تنازعے کو ایک ایسی محدود مہم کے طور پر پیش کرتا آیا ہے جس سے روسی شہریوں کی بڑی تعداد متاثر نہیں ہوئی، تاہم سنیچر کی شب دیے گئے خطاب میں صدر پوتن نے اس کے برعکس پیغام دیا کہ آنے والے کئی ماہ ہر ایک شہری کو قربانی دینا ہوگی۔