Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین فوج کا ڈھانگری حملے میں ملوث دو شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

دھانگری گاؤں میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈین فوج نے ڈھانگری حملے میں ملوث افراد کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے کنٹرول لائن کے قریب دو شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کے ڈھانگری گاؤں میں دہشت گردانہ حملے میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن کیا تھا۔
خیال رہے کہ پیر کو ڈھانگری گاؤں میں دو دہشت گردانہ حملے ہوئے تھے جس میں دو بچوں سمیت 7 شہری ہلاک ہوئے۔ 
انڈین میڈیا کے مطابق ڈھانگری گاؤں میں کالعدم شدت پسند تنظیم جیش محمد سے وابستہ دو شدت پسندوں نے تین گھروں پر فائر کھول دیا تھا جو ایک دوسرے سے تقریباً 50 میٹر کے فاصلے پر واقع تھے۔ اس حملے میں چار شہری ہلاک ہوئے تھے۔
جبکہ اگلے روز فائرنگ کا نشانہ بننے والے گھروں میں سے ایک میں دھماکہ ہوا جس میں دو بچے ہلاک ہوئے۔
حملوں میں زخمی ہونے والے افراد میں سے ایک کی جان جانے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد کل سات ہو گئی ہے۔
دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کے لیے سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی کم از کم 18 کمپنیاں ضلع راجوری اور پونچھ میں تعینات ہیں۔
واقعے کی تحقیقات کے لیے قومی تحقیاتی ادارے کی ٹیم بھی ڈھانگری گاؤں کا دورہ کر چکی ہے۔
وادی کشمیر میں تعینات انڈین پولیس نے حملہ آوروں کے متعلق معلومات شیئر کرنے پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
یکم جنوری کو ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد ڈھانگری گاؤں کے رہائشیوں نے علاقے کی سکیورٹی سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

شیئر: