Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیلاب اور سیاسی غیریقینی، پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح کم ہوگی: ورلڈ بینک

ورلڈ بینک نے پاکستان اور سری لنکا کو متنبہ کیا کہ وہ میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے ’زیادہ تیزی سے پالیسیاں سخت کریں۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی
ورلڈ بینک نے اپنی سالانہ ورلڈ اکنامک آؤٹ لُک رپورٹ میں کہا ہے کہ سیلاب اور غیریقینی سیاسی صورتحال کے باعث پاکستان کی مالی سال 2023 میں معاشی ترقی کی شرح دو فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جون 2021 میں اسی طرح کی ایک رپورٹ میں ورلڈ بینک نے پیش گوئی کی تھی کہ مالی سال 2023 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح چار فیصد تک ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین ’گلوبل اکنامکس آؤٹ لُک‘ رپورٹ میں ورلڈ بینک نے پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح کو دو فیصد کم کیا ہے اور اس کی وجہ بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ پالیسی و سیاسی غیریقینی اور گزشتہ سال کے بدترین سیلاب کے باعث اسلام آباد کو متعدد معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔
واشنگٹن میں قائم ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا کے ملکوں کی معیشتیں کورونا کی وبا آنے سے پہلے کے دور کے مقابلے کم شرح سے ترقی کریں گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’اس کی بنیادی وجہ پاکستان کی کمزور پیداواری صلاحیت ہے جو دو فیصد کی شرح سے مالی سال 2023 میں  بڑھے گی، یہ گزشتہ سال جون میں کی گئی پیش گوئی کے آدھی شرح ہے۔‘
ورلڈ بینک نے مزید کہا کہ اگر پاکستان میکرو اکنامک حالات کو مستحکم کرنے کے لیے پالیسی اقدامات پر عمل درآمد کرتا ہے، ملک میں مہنگائی ختم ہو جاتی ہے اور ملک سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لیے تعمیر نو کے اقدامات اٹھاتا ہے تو اس سے اگلے مالی سال میں پاکستان کی جی ڈی پی 3.2 فیصد تک بڑھنے کی توقع کی جا سکتی ہے۔
عالمی قرض دہندہ بینک نے پاکستان اور سری لنکا کو متنبہ کیا کہ وہ میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے ’زیادہ تیزی سے پالیسیاں سخت کریں۔‘
ورلڈ بینک کے مطابق جہاں تک عالمی معیشت کا تعلق ہے تو وہ رواں سال کساد بازاری کے ’خطرناک حد تک قریب‘ آجائے گی، جس کی وجہ تمام بڑی معیشتوں یعنی امریکہ، یورپ اور چین میں ترقی کی کم شرح ہوگی۔

ورلڈ بینک کے مطابق عالمی معیشت رواں سال کساد بازاری کے ’خطرناک حد تک قریب‘ آ جائے گی۔ فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ بینک نے رواں سال عالمی نمو کے لیے اپنی پیشن گوئی کو تقریباً نصف کم کر کے صرف 1.7 فیصد کر دیا ہے۔ اس سے قبل یہ تخمینہ 3 فیصد تک تھا۔
اگر یہ پیشن گوئی درست ثابت ہوتی ہے تو یہ تین دہائیوں میں تیسری سب سے کمزور سالانہ معاشی توسیع ہوگی۔ سنہ 2008 کے عالمی مالیاتی بحران اور 2020 میں کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں آنے والی کساد بازاری ہی اب تک دنیا کی معیشتوں کو اس قدر کمزور کر سکے تھے۔

شیئر: