Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلدیاتی انتخابات پر تحفظات، ایم کیو ایم کا وفاقی حکومت سے علیحدگی پر غور

پی آئی بی کالونی میں ایم کیو ایم کا جنرل ورکرز اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایم کیو ایم پاکستان نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات رکوانے کے لیے آخری آپشن پر غور شروع کردیا ہے۔
سربراہ متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ، گورنر سندھ کے ذریعے آرڈیننس اور پہلے مرحلے میں وفاق کی وزارتوں سے علیحدگی سمیت دیگر امور پر غور گا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے سنیچر کو جنرل ورکرز اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا اور کارکنوں کو پی آئی بی کالونی پہنچے کی ہدایت کی گئی تھی۔
تاہم جمعے کی رات ہی ترجمان ایم کیو ایم نے جنرل ورکرز اجلاس ملتوی کرنے کا بیان جاری کردیا۔
ترجمان کے مطابق ’پی آئی بی کالونی میں سنیچر کے روز بلایا گیا جنرل ورکرز اجلاس ناگزیر وجوہات کی بنا پر ملتوی کردیا گیا ہے۔‘
ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ ’سنیچر کا جنرل ورکر اجلاس سکیورٹی وجوہات کی بنا پر آگے بڑھایا گیا ہے۔‘
’ایم کیو ایم کا بنیادی موقف ہے کہ پہلے حلقہ بندیاں درست کی جائیں پھر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔‘
شہباز شریف اور آصف زرداری کا خالد مقبول صدیقی سے رابطہ، تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
وزیراعظم شہباز شریف اور سربراہ ایم کیو ایم سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔ شہباز شریف نے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم آسیہ اسحاق کے مطابق ’سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھی سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔‘
 آصف زرداری نے حلقہ بندیوں اور انتخابات کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا۔
آصف زرداری نے ایم کیو ایم کو اس معاملے پر مثبت پیش رفت کی مکمل یقین دہانی کروائی ہے۔

شیئر: