Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہزادہ ہیری کا اپنی کتاب سے ’نقصان دہ‘ مواد نکالنے کا دعویٰ

شہزادہ ہیری کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان سے متعلق اس قدر مواد موجود ہے کہ وہ ایک اور کتاب لکھ سکتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب ’سپیئر‘ میں شاہی خاندان سے متعلق بہت سے معاملات کا انکشاف نہیں کیا اور نہ ہی وہ چاہتے ہیں کہ دنیا کو ان کا علم ہو۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شہزادی ہیری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کے پاس اس قدر مواد موجود ہے بالخصوص بھائی شہزادہ ولیم اور والد شاہ چارلس سے متعلق کہ وہ ایک اور کتاب لکھ سکتے ہیں۔
شہزادہ ہیری نے بتایا کہ ان کی کتاب ’سپیئر‘ کا پہلا مسودہ 800 صفحات پر مشتمل تھا جو بہت سارا مواد نکال کر 400 صفحات کی رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہزادہ ولیم اور ان کے درمیان کچھ ایسے واقعات پیش آئے اور کچھ حد تک والد کے ساتھ بھی لیکن وہ ان کے بارے میں دنیا کو نہیں بتانا چاہتے، ’کیونکہ میرا نہیں خیال کہ وہ کبھی بھی مجھے معاف کریں گے۔‘
خیال رہے کہ شہزادہ ہیری کی کتاب میں ہونے والے انکشافات پر شاہی خاندان کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
اپنی کتاب میں شہزادہ ہیری نے والد شاہ چارلس سوئم کو ’جذباتی طور پر مفلوج‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بچپن میں ’دھونس اور دباؤ‘ کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔
تاہم انہوں نے شاہ چارلس کی تعریف بھی کی اور کہا کہ وہ پیار کرنے والے والد ہیں جنہیں شیو کے بعد چہرے پر فرانسیسی لوشن لگانا پسند ہے۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف کو دیے گئے انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے واضح کیا کہ کھلے عام اپنی شکایات کے اظہار کا مقصد شاہی خاندان کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اصلاح کریں تاکہ شہزادہ ولیم کے بچوں کو محفوظ کیا جا سکے۔
برطانیہ کی کمپنی ’یُوگو‘ کے تحت ہونے والے سروے کے مطابق 64 فیصد برطانوی شہری شہزادہ ہیری کے لیے منفی تاثرات رکھتے ہیں اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کے لیے بھی مخالفت سامنے آئی ہے۔

شیئر: