معروف ایرانی فلمساز جعفر پناہی کی ’رہائی کا فیصلہ جلد سنایا جائے گا‘
معروف ایرانی فلمساز جعفر پناہی کی ’رہائی کا فیصلہ جلد سنایا جائے گا‘
اتوار 22 جنوری 2023 17:36
سزا کالعدم قرار دینے کے بعد ضمانت پر رہائی کا فیصلہ جمعہ تک ہو جائے گا۔ فوٹو ٹوئٹر
معروف ایرانی فلمساز جعفر پناھی کے وکیل کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ان کے موکل کی سزا کالعدم قرار دینے کے بعد ضمانت پر رہائی کا فیصلہ جمعہ تک ہو جائے گا۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق 62 سالہ ایرانی فلمساز پناھی کو جنہوں نے یورپی فلم فیسٹیولز میں کئی ایوارڈز جیتے ہیں11جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
معروف ایرانی فلمساز کو 2010 میں ' نظام کے خلاف پروپیگنڈہ ' کے جرم میں سزا سنائے جانے کے بعد چھ سال کی سزا بھگتنی تھی لیکن سپریم کورٹ نے 15 اکتوبر کو سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمہ دوبارہ چلانے کا حکم دے دیا۔
جعفر پناھی کے وکیل صالح نیک بخت نے بتایا ہے کہ عدالتی حکام نے بتایا ہے کہ پناھی کے بارے میں رواں ہفتے کے آخر تک کوئی فیصلہ کر لیں گے۔
جعفر پناھی کا معاملہ اکتوبر کے وسط سے عدالتوں میں رکا ہوا تھا لیکن آخرکار مقدمے کی کارروائی شروع کرنے کے لیے پیر کو کورٹ آف اپیل میں بھیج دیا گیا۔
وکیل کا کہناہے کہ قانون کے مطابق انہیں فوری طور پر ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے اور ان کے کیس کا دوبارہ جائزہ لیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ جعفر پناھی نے 2000 میں وینس فلم فیسٹیول میں اپنی فلم 'دی سرکل' کے لیے گولڈن لائن جیتا تھا۔
قبل ازیں 2015 میں انہوں نے 'Taxi تہران' کے لیے برلن میں گولڈن بیئر کا ایوارڈ جیتا جب کہ 2018 میں انہوں نے کانز فلم فیسٹیول میں ' تھری فیسز' کے لیے بہترین سکرین پلے کا انعام بھی حاصل کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ پناھی کو سزا اس سال کے صدارتی انتخابات کے متنازعہ نتائج کے خلاف 2009 میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے لیے ان کی حمایت کے بعد ہوئی جس میں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد دوسری مدت کے لیے جیت گئے تھے۔
چھ سال کی قید کے ساتھ ساتھ عدالت نے پناھی کو فلموں کی ہدایت کاری یا لکھنے، سفر کرنے یا میڈیا سے بات کرنے پر 20 سال کی پابندی کی سزا سنائی تھی تاہم انہوں نے ایران میں رہنا اور کام کرنا جاری رکھا۔
وکیل نیک بخت کے مطابق پناھی اپنی گرفتاری سے پہلے ہی صحت کے مسائل کا شکار تھے اور جیل میں جلد کی سنگین بیماری میں مبتلا ہو گئے تھے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں 'جیل سے باہر' علاج کی ضرورت ہے۔
پناھی کی جولائی میں گرفتاری اس وقت ہوئی جب وہ ساتھی فلم ڈائریکٹر محمد رسولوف کے لیے عدالتی سماعت میں شریک ہوئے جنہیں کچھ دن پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
وکیل نے بتایا ہے کہ رسولوف کو صحت کے مسائل کی بناء پر دو ہفتے کی چھٹی ملنے کے بعد 7 جنوری کو جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
ایران کی اتحاد اخبار کی رپورٹ کے مطابق علیحدہ طور پر ایک عدالت نے کارکن آرش صادقی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے۔
آرش صادقی کو گزشتہ سال اکتوبر میں کرد خاتون مہسا امینی کی ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر حراست میں ہلاکت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔