Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ نے حلف اٹھا لیا، پی ٹی آئی کی شدید تنقید

نگراں وزیراعلٰی نے بدھ کی رات گورنر ہاؤس میں مشاورت کے بعد نام فائنل کیے (فوٹو: اے پی پی)
خیبرپختونخوا میں نگراں حکومت کی کابینہ نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا ہے۔
 گورنر خیبرپختونخوا کی جمعرات کو 15 اراکین کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔
نگراں وزرا میں عبدالحلیم، سید مسعود شاہ، حامد شاہ، ساول نذیر، بخت نواز اور فضل الٰہی، عدنان جلیل، شفیع اللہ اور شاہد خٹک، حاجی غفران، خوشدل خان، تاج آفریدی، محمد علی شاہ اور منظور آفریدی شامل ہیں۔
اسی طرح کابینہ میں ایک خاتون رکن بھی شامل ہیں جن کا نام جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر خان ہے۔ وہ پشاور ہائیکورٹ کی جج رہ چکی ہیں۔

اراکین کی سیاسی وابستگی کس پارٹی سے ہے؟

عدنان جلیل عوامی نیشنل پارٹی کے سابق سینیٹر حاجی عدیل کے بیٹے ہیں۔
اسی طرح شاہد خٹک کا تعلق بھی عوامی نیشنل پارٹی سے رہا ہے اور اے این پی ٹکٹ سے الیکشن بھی لڑ چکے ہیں۔
عبدالحلیم کا تعلق ڈی آئی خان سے ہے اور وہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے بھی رہ چکے ہیں۔
سابق ایم پی اے حامد شاہ اور منظور آفریدی جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ 

نگراں وزرا حامد شاہ اور منظور آفریدی مولانا فضل الرحمان کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

حاجی غفران کا تعلق ملاکنڈ سے ہے جن کی سیاسی وابستگی قومی وطن پارٹی سے ہے اور آفتاب احمد شیرپاؤ کے قریب سجھے جاتے ہیں۔
محمد علی شاہ کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے اور سوات کے رہنے والے ہیں، وہ ناظم بھی رہ چکے ہیں۔ 
ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے تاج محمد آفریدی اس سے قبل سینیٹر بھی رہ چکے ہیں اور وہ سابق ایم این اے شاہ جی گل افریدی کے بھائی ہیں۔
فضل الٰہی صنعت کار ہیں اور مسعود شاہ  آئی جی رہ چکے ہیں اور نگراں وزیر اعلیٰ اعظم خان کے سمدھی ہیں۔ 

نگراں کابینہ کے خلاف پی ٹی آئی کا ردعمل

نگراں کابینہ کی تشکیل پر سابق صوبائی وزیر اور تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے شدید تنقید کی ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ اپنے قریبی رشتہ داروں کو کابینہ میں شامل کیا جانا افسوسناک ہے۔ (فوٹو: کے پی محکمہ اطلاعات)

شوکت یوسفزئی نے اردو نیوز کو بتایا کہ نگراں سیٹ اپ میں اپوزیشن کے نامزد لوگوں کو شامل کرنا افسوسناک ہے۔ 
ان کے مطابق ’نگراں کابینہ کو غیرجانبدار رکھنے کے لیے پی ٹی آئی نے کوئی نام نہیں دیا تھا مگر اپوزیشن نے سب اپنے قریبی رشتہ داروں کے نام شامل کیے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں کابینہ اب کس طرح غیرجانبدار ہو سکتی ہے۔ نگراں کابینہ کو گورنر ہاؤس کے بجائے وزیراعلٰی ہاؤس میں تشکیل دینا چاہیے تھا۔
دوسری جانب سابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے ٹوئٹر پر نگراں کابینہ کو پی ڈی ایم کابینہ قرار دیتے ہوئے اس پر تحفظات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ بدھ کی رات نگراں وزیراعلٰی اعظم خان نے گورنر ہاؤس میں طویل مشاورت کے بعد نگراں کابینہ کے لیے نام فائنل کیے تھے۔

شیئر: