خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے کس ویزے پر آ سکتے ہیں؟
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے کس ویزے پر آ سکتے ہیں؟
جمعہ 3 فروری 2023 0:02
خروج وعودہ کے قوانین میں گزشتہ برس تبدیلی کی گئی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی محکمہ’جوازات‘ کے قوانین میں خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنےوالوں کے لیے گزشتہ برس سے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے۔
ایگزٹ ری انٹری پرجانے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ وقت مقررہ واپس آئیں بصورت دیگر وہ اپنے ویزے کی مدت میں توسیع کرالیں۔
۔۔۔۔ خروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’تین برس قبل میں خروج وعودہ پراپنے ملک گیا تھا مگرواپس نہیں آیا ، کیا اب عمرہ ویزے پرسعودی عرب جاسکتا ہوں؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ کا قانون واضح ہے اس حوالے سے مملکت میں اقامہ پرمقیم غیرملکی کارکن جوخروج وعودہ ویزے پرجاتے ہیں اورمقررہ وقت پرلوٹ کرنہیں آتے اورانکا ویزہ بھی ایکسپائرہوجاتا ہے ایسے غیرملکیوں کوپر3 برس کےلیے پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
جن غیرملکیوں پرخروج وعودہ ویزے کی پابندی عائد کی جاتی ہے وہ اس مدت کے دوران کسی بھی دوسرے ویزے پرسعودی عرب نہیں آسکتے۔
مقررہ پابندی ختم ہونے کے بعد وہ کسی بھی دوسرے ویزے پرسعودی عرب آسکتے ہیں ۔
مقررہ ممنوعہ مدت ختم ہونے سے قبل جوازات کے امیگریشن سسٹم میں ایسے افراد کی فائل کو ممنوعہ افراد کی کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے۔
واضح رہے جن افراد کوممنوعہ کیٹگری میں شامل کیاجاتا ہےانکی تمام تفصیلات مملکت کے ہوائی اڈوں کی امیگریشن کے سسٹم میں فیڈ کردی جاتی ہیں ۔
خیال رہے خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے لیے سعودی عرب میں ’خرج ولم یعد‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جس کے بعد ایسے افراد کے لیے تین برس کی پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
مذکورہ پابندی کا اطلاق غیرملکی کارکن کے خروج وعودہ کی ایکسپائری کے بعد کیاجاتا ہے۔ جوازات کے خود کارسسٹم کے تحت خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے کے 6 ماہ بعد ایسے افراد کو ممنوعہ کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے۔
خروج وعودہ کی خلاف ورزی اسپانسر کی جانب سے بھی عائد کی جاسکتی ہے۔ اگرکارکن مقررہ مدت کے دوران واپس نہ آئے یا اپنے ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں توسیع نہ کرائے اس صورت میں اسپانسرچاہے توخروج عودہ ایکسپائرہونے کے ایک ماہ بعد کارکن کا اقامہ کینسل کرانے کےلیے اسے ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کرسکتا ہے۔
یاد رہے ایسے افراد جن پرخروج وعودہ کی پابندی عائد کی جاتی ہے انہیں چاہئے کہ ممنوعہ مدت کا تعین سعودی عرب میں مروجہ کیلنڈرکے مطابق کریں کیونکہ یہاں ہجری کیلنڈررائج ہے جس کی تاریخوں میں فرق ہوتا ہے۔ ممنوعہ مدت کا تعین خروج وعودہ کی ایکسپائری کے چھ ماہ بعد کیاجانا بہترہے تاکہ کسی قسم کی کمی کا امکان نہ رہے۔