Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عروج آفتاب دوسرا گریمی ایوارڈ جیتنے میں ناکام مگر پرفارمنس سے دل جیت لیے

عروج آفتاب کو گریمی ایوارڈز 2022 کی ’بہترین نئے آرٹسٹ‘ کی کیٹگری میں نامزد کیا گیا تھا۔ (فوٹو: انسٹاگرام)
پاکستانی نژاد امریکی گلوکارہ عروج آفتاب گوکہ موسیقی کے سب سے بڑے ایوارڈ گریمی دوسری مرتبہ حاصل کرنے میں ناکام ہوئی تاہم انہوں نے تقریب میں پرفارم کرکے مداحوں کے دل جیت لیے۔
عروج آفتاب پہلی پاکستانی گلوکارہ ہیں جو مسلسل دوسرے سال ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی تھی، عروج آفتاب کا گانا ’ادھیڑو نہ‘ گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوا تھا۔
خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات لاس اینجلس میں 65ویں گریمی ایوارڈز 2023 کی تقریب منعقد ہوئی جس میں کئی فنکاروں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
گریمی ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب میں عروج آفتاب نے اپنی ساتھی گلوکارہ انوشکا شنکر کے ہمراہ پہلی بار اردو گیت ’ادھیڑو نا‘ پیش کرکے سب کے دل جیت لیے۔
گریمی ایوارڈز کا شمار دنیا کے چند نمایاں ترین میوزک ایوارڈز میں ہوتا ہے جو امریکہ میں واقع ’دا ریکارڈنگ اکیڈمی‘ کی طرف سے موسیقی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو دیا جاتا ہے۔
عروج آفتاب کو گریمی ایوارڈز 2022 کی ’بہترین نئے آرٹسٹ‘ کی کیٹگری میں نامزد کیا گیا تھا۔
عروج آفتاب کے بحیثیت گلوکارہ اور موسیقار تین البمز ریلیز ہو چکے ہیں اور رواں سال ریلیز ہونے والی ان کی البم ’ولچر پرنس‘ کا گانا ’محبت‘ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے پسندیدہ گانوں میں سے ایک ہے۔
رواں سال جولائی میں اوبامہ نے سوشل میڈیا پر ان گانوں کی ایک لسٹ شیئر کی تھی جو وہ سن رہے تھے اور عروج آفتاب کا گانا اس میں شامل تھا۔
معروف امریکی میگزین ’بل بورڈ‘ کے مطابق عروج آفتاب نے بغیر کسی کی مدد کے گٹار بجانا سیکھا تھا اور وہ صرف 11 برس کی تھیں جب ان کے والدین اپنے آبائی شہر لاہور منتقل ہوگئے۔
انہوں نے موسیقی کی تعلیم امریکی شہر بوسٹن میں واقع ’برکلے کالج آف میوزک‘ سے حاصل کی۔ 36 سالہ گلوکارہ کا شمار ان آرٹسٹس میں ہوتا ہے جنہوں نے 90 اور سنہ 2000ء کی دہائی میں اپنی موسیقی کو انٹرنیٹ پر پروموٹ کیا۔

شیئر: