Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی میں زلزلہ: ایک تصویر نے ہزاروں کہانیاں سنا دیں

’بیٹی صرف ہاتھ نظر آیا، باقی سارے خواب ملبے کے ڈھیر تلے دب گئے‘ ( فوٹو: العربیہ)
کہتے ہیں تصویر بولتی ہے، جی ہاں بولتی ہے اور پل بھر میں ہزاروں کہانیاں سنا دیتی ہے۔
العربیہ کے مطابق ترکیہ میں ایک باپ کو ملبے کے ڈھیر تلے ہلاک ہونے والی بیٹی صرف ہاتھ نظر آیا۔اس کے باقی سارے خواب ملبے کے ڈھیر تلے دب گئے۔
دوسرے لوگوں کی طرح اس نے بھی اپنی بیٹی کے لیے کیا کیا خواب دیکھیں ہوں گے۔
15 سال تک گود میں پلنے والی بیٹی جب جوانی میں قدم رکھنے کے قابل ہوگئی تو تقدیر نے اسے باپ سے چھین لیا۔
اس نے بیٹی کی لاش حاصل کئے بغیر وہاں سے ہلنا بھی گوارا نہیں کیا۔ وہیں بیٹھ گیا اور امدادی کارکنوں کے آنے کا انتظار کرنے لگا۔
امید کی ایک کرن باقی تھی، شاید بیٹی بے ہوش ہو، شاید اسے ہوش آئے، شاید اس کی کل کائنات ہنسی کھیلتی واپس آجائے۔
 

شیئر: