تنخواہ میں تاخیر پر گھریلو ملازم کفیل کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کراسکتا ہے؟
آجروں کےلیے ضروری ہے کہ وہ تنخواہ مقررہ وقت پر پابندی سے ادا کریں (فوٹو: عکاظ)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ’اگر گھریلو عملے کی تنخواہ میں تاخیر ثابت ہوجائے تو ایسی صورت میں گھریلو کارکن کو اپنے کفیل کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کا حق حاصل ہوگا‘۔
عکاظ اخبار کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے بیان میں کہا کہ’ گھریلو عملے کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوشاں ہیں۔ اس حوالے سے ترامیم بھی کی گئی ہیں جس سے آجر اور اجیر کے درمیان ملازمت کا تعلق بہتر ہوگا‘۔
وزارت افرادی قوت کے ترجمان سعد آل حماد نے کہا کہ ’تمام آجروں پر پابندی ہے کہ وہ اپنے اجیروں کی تنخواہ مقررہ وقت پر پابندی سے ادا کریں۔ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے یہ پابندی بھی لگا ئی گئی ہے کہ اگر کوئی کفیل اپنے گھریلو ملازم کا محنتانہ مقررہ وقت پر ادا نہیں کرے گا اور اس سلسلے میں ٹال مٹول کا مظاہرہ کرے گا تو ایسی صورت میں گھریلو عملے کو اپنے آجر کی منظوری کے بغیر نقل کفالے کا حق مل جائے گا‘۔
ترجمان نے کہا کہ’ نئے قانون میں یہ حق بھی دیا گیا ہے کہ اگر گھریلو ملازم کی ملازمت کا معاہدہ مکمل ہوجائے تو ایسی صورت میں اسے فائنل ایگزٹ پر وطن جانے کا حق حاصل ہوگا‘۔
قانون کی دوسری دفعہ میں کہا گیا کہ ’اگر مسلسل تین ماہ تک اجیر کوتنخواہ نہ ملے تو ایسی صورت میں اسے آجر کی منظوری کے بغیر نقل کفالہ کا حق ہوگا۔ مدت ملازمت کے دوران تین تنخواہیں مختلف مہینوں میں نہ دینے کی صورت میں بھی نقل کفالہ کا حق ہوگا‘۔