Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازم خواتین کو نقاب اتارنے پر مجبور کرنے کا دعوٰی، ’وائرل ویڈیو بے بنیاد ہے‘

وزارت کا کہنا ہے وڈیو میں نظر آنے والی خاتون کسی ادارے میں ملازم نہیں (فوٹو: اخبار 24)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کو بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں دعوٰی کیا جا رہا تھا کہ بعض ادارے اپنی ملازم خواتین کو نقاب اتارنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ویڈیو میں ایک مقامی خاتون نے دعوٰی کیا تھا کہ ’ایک ادارے میں ایک خاتون کو نقاب اتارنے پر مجبور کیا گیا اور حجاب لینے والی خواتین کی تنخواہوں میں مبینہ طور پر تاخیر کی گئی۔‘ 
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت نے بیان میں کہا کہ ’ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کسی ادارے میں ملازم نہیں ہے۔ اور جس ادارے کے بارے میں دعوٰی کیا گیا اس کا تعلق الخبر سے ہے۔‘
’تفتیشی افسران نے  و۔ڈیو کا نوٹس لیا تو پتہ چلا کہ خاتون الخبر کے ادارے میں ملازم ہی نہیں اور انہوں نے  جو دعوٰی کیا وہ بے بنیاد ہے۔‘
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ’وزارت آجروں اور کاروباری اداروں کی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔‘
’اس امر کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ہر آجر اور ہر ادارہ مقررہ قوانین کی پابندی کرے جبکہ خلاف ورزی پر مقررہ سزائیں دی جاتی ہیں۔‘
وزارت نے بیان میں اپیل کی کہ ’اگر وہ کسی محکمے میں قوانین محنت کی کوئی خلاف ورزی دیکھیں تواس کی رپورٹ کی جائے اورایسی ویڈیوز پرتوجہ نہ دیں، یہ معاملہ انفارمیشن کرائم کے دائرے میں آتا ہے۔‘

شیئر: