Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلی سعودی ریاست میں غلاف کعبہ الاحسا میں تیار کیا گیا

سعودی قیادت نے غلاف کعبہ کی تیاری میں بھی غیر معمولی دلچسپی دکھائی( فائل فوٹو: سبق)
سعودی عرب میں کنگ فیصل یونیورسٹی الاحسا کے معاون پروفیسر ڈاکٹر علی البسام نے کہا ہے کہ ’پہلی سعودی ریاست نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی خدمت کا اعزاز حاصل کیا تھا۔غلاف کعبہ کی تیاری میں بھی غیر معمولی دلچسپی دکھائی تھی‘۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر البسام نے کہا کہ ’حج موسم کے دوران غلاف کعبہ ہر اسلامی دور میں توجہ کا محور بنا رہا۔ مختلف رنگ و شکل میں غلاف کعبہ بنائے گئے‘۔
ڈاکٹرعلی البسام نے بتایا کہ ’سعودی عرب کے شہر الاحسا کو غلاف کعبہ کی تیاری کااعزاز حاصل ہے۔ یہاں1221ھ میں پہلی بارغلاف کعبہ تیار کیا گیا تھا‘۔ 
انہوں نے بتایا کہ’ پہلی سعودی ریاست میں جب امام سعود بن عبدالعزیز کےعہد دوران مکہ مکرمہ سعودی اقتدار میں آیا۔اس وقت امام سعود بن عبدالعزیز نے غلاف کعبہ کی تیاری کا حکم دیا تھا‘۔
حج 1221ھ کے دوران پہلی سعودی ریاست میں پہلی بارغلاف کعبہ عمدہ سرخ ریشم سے تیار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بروکیڈ اور سیاہ رنگ کے کپڑے سے غلاف کعبہ تیار کیا جانے لگا۔
’ابہا میں غلاف کعبہ ریشم سے تیار کیا گیا۔ اس پر سونے اور چاندی کا کام بھی کیا گیا تھا۔ امام سعود بن عبدالعزیز ہر سال حج کرتے اور نیا غلاف کعبہ چڑھایا کرتے تھے‘۔ 
انہوں نے بتایا کہ’ غلاف کعبہ 1221ھ سے 1227ھ تک الاحسا میں تیار کرکے مکہ مکرمہ بھیجا جاتا رہا‘۔
الاحسا کے باشندے غلاف کعبہ کی تیاری، سلائی اور کڑھائی کے ہنر کے حوالے سے مشہور تھے۔
شاہ عبدالعزیز کے دور میں غلاف کعبہ مکہ مکرمہ میں واقع فیکٹری میں تیار ہونے لگا۔  پہلی بارغلاف کعبہ مکہ مکرمہ میں بانی مملکت کے دور میں تیار ہوا اور اب تک مکہ مکرمہ ہی میں غلاف کعبہ تیار کیا  جارہا ہے۔

شیئر: