یوکرین جنگ دوسرے برس میں داخل: اقوام متحدہ میں روس تنہا
یوکرین جنگ دوسرے برس میں داخل: اقوام متحدہ میں روس تنہا
جمعہ 24 فروری 2023 6:29
اقوام متحدہ نے ماسکو سے انخلا اور لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یوکرین میں جنگ دوسرے برس میں داخل ہو گئی ہے جس کا کوئی اختتام نظر نہیں آ رہا جبکہ دوسری طرف اقوام متحدہ میں ایک قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں روس سے اپنی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کو جی سیون ممالک کے رہنما یوکرین کے لیے مزید تعاون کا اعلان کریں گے۔
روس کے یوکرین پر حملے کا ایک سال مکمل ہونے پر کیئف کے اتحادیوں نے اس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
پیرس نے ایفل ٹاور کو یوکرین کے نیلے اور پیلے پرچم کے رنگوں سے روشن کیا۔ لندن میں یوکرین کا پرچم اوڑھے افراد نے دعا کی۔
برسلز میں یورپی یونین کی عمارتوں کو بھی یوکرین کے پرچم کے رنگوں سے روشن کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کو جنگ کے ایک برس مکمل ہونے کے موقع پر ایک قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی اور ماسکو سے انخلا اور لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
قرارداد کے حق میں 141 ووٹ پڑے جبکہ 32 ممالک غیرحاضر رہے۔ چھ ممالک جن میں بیلاروس، شمالی کوریا، اریٹیریا، مالی، نکاراگوا اور شام شامل ہیں، روس کا ساتھ دیتے ہوئے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
روس کا قریبی اتحادی چین قرارداد کے دوران غیرحاضر رہا۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے اقوام متحدہ میں اس کارروائی کو ’بے کار‘ قرار دیا۔
قرارداد کے حوالے سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’یہ قرارداد یوکرین کے لیے مسلسل عالمی حمایت کا ایک مضبوط اشارہ ہے۔‘
دوسری جانب یورپی یونین نے ایک بار پھر روس کے ساتھ کسی بھی امن مذاکرات جو یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے ساتھ ساتھ جنگی جرائم کی تلافی اور جوابدہی پر مبنی نہیں ہے، کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے اعلٰی نمائندے جوزپ بوریل نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے لیے یہ وہ فریمنگ ہے جس کے اندر کوئی بھی بات چیت ہونی ہے۔‘
یوکرین کے لیے تعاون
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ جمعے کو امریکی صدر جو بائیڈن جی سیون رہنماؤں اور زیلنسکی سے ورچوئلی ملاقات کریں گے اور روس کی جنگی کوششوں میں مدد کرنے والوں کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کریں گے۔
واشنگٹن نے کہا ہے کہ چین یوکرین جنگ میں روس کو ہتھیار فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو اس تنازع کو جس میں ایک طرف روس اور چین اور دوسری طرف یوکرین اور امریکی زیرقیادت نیٹو فوجی اتحاد کے درمیان تصادم میں تبدیل کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بعض امریکی اور مغربی حکام کے مطابق یوکرین کے ساتھ جنگ میں روس کو تقریباً دو لاکھ ہلاکتوں یا زخمیوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں ایک اعلٰی امریکی جنرل نے کہا تھا کہ دونوں اطراف سے ایک لاکھ سے زیادہ فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔