Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی طرف سے اسرائیلی عہدیدار کے ’انتہا پسندانہ بیان‘ کی مذمت

بیان میں فلسطینی شہریوں کے خلاف جارحیت بند کرانے کا مطالبہ کیا گیا (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب نے اسرائیلی حکومت کے ایک عہدیدار کے ’انتہا پسندانہ بیان‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں فلسطینی قریے حوارۃ کو صف ہستی سے مٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے جمعے کو بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب اس قسم کے نسل پرستانہ اورغیر ذمہ دارانہ بیانات کو پوری قوت سے مسترد کرتا ہے‘۔
یہ سمجھتا ہے کہ اس قسم کی بیان بازی فلسطینی بھائیوں کے خلاف قابض اسرائیلی حکام کی انتہا پسندی اور تشدد کے حجم کا پتہ دے رہے ہیں۔
سعودی دفتر خارجہ نے عالمی برادی سے مطالبہ کیا کہ ’وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف جارحیت بند کرائے اور انہیں ضروری تحفظ فراہم کریں۔ قابض اسرائیلی حکام کی گھناونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے‘۔
خلیجی تعاون کونسل( جی سی سی) کے سکریٹری جنرل نے بھی فلسطینی قریے کو صفحہ ہستی کو مٹانے کے اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ’ تشدد اور نفرت کے بیانیے سے نمٹنا اور پرامن بقائے باہم اور رواداری کی قدروں کو فروغ دینا ہوگا‘۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین سے مطابق جی سی سی کے موقف کو غیرمتزلزل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’خلیجی ممالک مسئلہ فلسطین کو عربوں اور دنیائے اسلام کا پہلا مسئلہ مانتے ہیں۔ چار جون 1967 کی سرحوں کے دائرے میں خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کی پر زور حمایت کرتے ہیں‘۔

شیئر: