اسرائیل کے فضائی حملے سے حلب ایئرپورٹ متاثر، بند کر دیا گیا
دو جنوری کو دمشق ایئرپورٹ پر بھی میزائل داغے گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے فضائی حملے کے بعد شام کے شہر حلب کے ہوائی اڈے کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے بعد اسے بند کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شام کے مقامی میڈیا نے فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سمندر کی جانب سے ہونے والے حملے میں حلب انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا جس سے عمارت کو نقصان پہنچا ہے اور وہاں تمام سروسز بند کر دی گئی ہیں۔
فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے اس پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے شام پر سینکڑوں حملے کیے جا چکے ہیں جن میں کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں دمشق اور حلب شہروں کے ایئرپورٹس بھی شامل ہیں تاہم ان حملوں کو شاذونادر ہی تسلیم کیا گیا ہے اور ان پر بات بھی بہت کم ہوتی ہے۔
تاہم اسرائیل اتنا ضرور تسلیم کرتا ہے کہ وہ شام میں ایران کے حمایت یافتہ گروپس کو نشانہ بناتا ہے جسیا کہ لبنان میں حزب اللہ، جس کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں جنگجوؤں کو صدر اسد کی فوجوں کی مدد کے لیے بھجوایا گیا ہے۔
حلب شہر جو پہلے ہی طویل خانہ جنگی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھا چکا تھا، کو اس وقت مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جب پچھلے ماہ سات اعشاریہ آٹھ شدت کا زلزلہ آیا جس کے بعد کئی ممالک اسی شہر کے ایئرپورٹ کے ذریعے وہاں امدادی سامان بھیج رہے تھے۔
شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ 19 فروری کو بھی اسرائیل نے شام کے دارالحکومت میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جس میں پانچ افراد ہلاک اور 15 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
اسی طرح شام کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ دو جنوری کو دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر میزائل داغے گئے جس میں دو فوجی ہلاک ہوئے اور ایئرپورٹ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
یہ حملہ اسرائیل کی جانب اس خدشے کے پیش نظر کیا گیا تھا کہ دمشق ایئرپورٹ کو ایران سے ہتھیار لانے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔