خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، بھتہ خور بہن بھائی گرفتار
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق خاتون سرمایہ دار کو ہدف بنانے کے بعد ریکی کرتی تھی (فوٹو: کے پی پولیس)
خیبرپختونخوا میں بھتہ خوری کے بڑھتے واقعات کے روک تھام کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی نے سرگرم بھتہ خور گروپوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ گزشتہ روز پشاور میں بڑی کارروائی کی گئی جس میں ایک خاتون سمیت تین بھتہ خور گرفتار ہوئے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دو بھتہ خوروں کا تعلق بڈھ بیر پشاورسے ہے، جبکہ ایک ساتھی افغانستان کا رہائشی ہے جو کالعدم تنظیم کے خاص کارندے ہیں۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق گرفتاربھتہ خوروں نے گلبہار سے دو کروڑ روپے کا بھتہ طلب کیا تھا اور پیسے نہ دینے پر دو مرتبہ ہینڈ گرنیڈ پھینکے تھے۔ ملزمان نے دو اور شہریوں سے 20 لاکھ روپے اور ایک کروڑ روپے الگ الگ طلب کیے اور دھمکانے کے لیے متعدد بار ہینڈ گرنیڈ کا حملہ بھی کیا تھا۔
سی ٹی ڈی کے افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’خاتون عائشہ بی بی اور اس کا بھائی یار محمد دونوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے جو مختلف بھتہ خوری کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔ خاتون کے دو بچے بھی ہیں جن کو شوہر کے حوالے کیا گیا ہے۔‘
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق خاتون سرمایہ دار کو ہدف بنانے کے بعد ریکی کرتی تھی اور معلومات ساتھی بھتہ خوروں تک پہنچاتی تھی۔
خاتون نے رنگ روڈ پر ایک تاجر کی ویڈیو بنا کر افغانستان میں موجود بھتہ خوروں کو بھیجی تھی جس کے ذریعے تاجر کو دھمکی دی جاتی تھی۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے حکام نے بتایا کہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے اور مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی نے پیر کو ڈی آئی خان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر آپریشن کر کے ایک دہشت گرد ہلاک کیا جبکہ باقی ساتھی بھاگ گئے۔
ہلاک دہشت گرد کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے جو مختلف سنگین مقدمات میں مطلوب تھا۔
واضح رہے کہ آئی جی پولیس اخترحیات کی ہدایت پر بھتہ خوری کے روک تھام کے لیے سی ٹی ڈی میں ٹیرارزم فنانسنگ یونٹ قائم کیا گیا ہے، جبکہ دھمکی آمیز کالز کو ٹریس کرنے کے لیے بہت جلد ڈیجیٹل لیب بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔