توشہ خانہ فوجداری کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے ہیں۔ عمران خان پر فرد جرم بھی عائد نہ کی جا سکی۔
عدالت نے امن و امان کی صورت حال کے تناظر میں عمران خان کو عدالت کے باہر گاڑی میں ہی حاضری لگا کر واپس جانے کی اجازت دے دی۔
سنیچر کے روز ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے جوڈیشل کمپلیکس میں توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
-
حکومت پی ٹی آئی کو دہشت گرد جماعت کے طور پر ڈیل کرے: مریم نوازNode ID: 751151
عمران خان توشہ خانہ فوجداری کیس میں فرد جرم کے سلسلے میں اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہونے کے لیے زمان پارک لاہور سے ریلی کی صورت میں اسلام آباد پہنچے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے پہنچتے ہی اسلام آباد کے سری نگر ہائی وے پر پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم شروع ہو گیا جو پورے علاقے میں پھیل گیا اور جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں بھی جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
عدالتی اوقات کار ختم ہونے کے باوجود عمران خان جج کے روبرو پیش نہ ہوسکے۔ عمران خان نے عدالت میں درخواست دائر کی میں کمپلیکس کے باہر گیٹ پر موجود ہوں، میری حاضری لگا لی جائے۔
اس دوران ایڈیشنل سیشن جج نے عدالتی عملے کو ملزم کو کمرے میں لانے کی ہدایت کی جو کامیاب نہ ہو سکی۔
تاہم بعد میں عمران خان کی گاڑی میں حاضری لگوانے کی درخواست منظور کر لی گئی اور پی ٹی آئی وکلا کے ساتھ ایس پی حاضری لگوانے گئے۔
ایس پی نے حاضری لگوانے کے بعد کمرہ عدالت میں پہنچ کر انکشاف کیا کہ شیلنگ اور پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ کی وجہ سے وہ گر گئے تھے جس کے بعد حاضری کا پرچہ کہیں چلا گیا۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ’یہ ایس پی عدالت سے جھوٹ بول رہا ہے، عدالت ایس پی کا بیان ریکارڈ کرے۔‘ جج نے ریمارکس دیے کہ یہ شیٹ ہمارے ریکارڈ کا حصہ تھا اس لیے آپ کو دی۔
