Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انیل اور کوہلی کے اختلاف کی وجہ سے کوچنگ کی آفر ہوئی‘

انیل کمبلے کو 24 جون 2016 کو بی سی سی آئی نے ایک سال کے عرصے کے لیے قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ تعینات کیا تھا۔ (فوٹو: بی سی سی آئی)
انڈیا کے سابق کرکٹر وریندر سہواگ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2017 میں انیل کمبلے کی جانب سے انڈین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ٹیم کی کوچنگ کی آفر ہوئی تھی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق وریندر سہواگ کہتے ہیں کہ اس وقت انڈین ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی اور انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری امیتابھ چودھری نے اُن سے رابطہ کیا تھا۔
سابق اوپنر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہیں یہ بتایا گیا تھا کہ وراٹ کوہلی اور انیل کمبلے کے درمیان معاملات ٹھیک طرح سے نہیں چل رہے تھے، جس کی باعث انہیں اس عہدے کے لیے درخواست دینے کا کہا گیا۔
وریندر سہواگ کہتے ہیں کہ ’میں اس عہدے کے لیے درخواست نہ دیتا اگر وراٹ کوہلی اور اُس وقت کے بی سی سی آئی سیکریٹری امیتابھ چودھری مجھ سے رابطہ نہ کرتے۔ ہماری میٹنگ ہوئی جس میں مجھے بتایا گیا کہ انیل کمبلے اور وراٹ کوہلی کے درمیان معاملات ٹھیک طرح سے نہیں چل رہے ہیں جس کے باعث ہم آپ کو یہ عہدہ دینا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے مجھے یہ بھی بتایا کہ 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی کے بعد کمبلے کا کنٹریکٹ ختم ہو جائے گا تو آپ ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز جا سکتے ہیں۔‘
دائیں ہاتھ کے سابق اوپنر نے مزید کہا کہ ’میں نے اس وقت ہاں یا نہ نہیں کی لیکن میں نے کہا کہ اگر مجھے ویسٹ انڈیز جانا ہے تو میں اپنی مرضی کا کوچنگ سٹاف، اسسٹنٹ کوچ، بولنگ کوچ، بیٹنگ کوچ اور فیلڈنگ کوچ لے کر جانا چاہوں گا۔‘
میں اپنی مرضی کا کوچنگ سٹاف ویسٹ انڈیز لے کر جانا چاہتا تھا تاہم مجھے اس کی اجازت نہ ملی جس کے بعد میں ویسٹ انڈیز نہ گیا۔‘
خیال رہے انیل کمبلے کو 24 جون 2016 کو بی سی سی آئی نے ایک سال کے عرصے کے لیے قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ تعینات کیا تھا لیکن 2017 میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں روایتی حریف پاکستان کے ہاتھوں ہونے والی بدترین شکست کے بعد انہوں نے کوچنگ سے استعفی دے دیا تھا۔
جس کے بعد جولائی 2017 میں کھیلی گئی انڈیا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیسٹ سیریز اُن کی بطور کوچ آخری سیریز ثابت ہوئی۔

شیئر: