Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی لڑکے کی فصیح انگریزی نے سیاحوں کو حیرت زدہ کر دیا

عمر الانصاری مملکت میں سیاحت کا سفیر بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
عمر الانصاری 13 سالہ سعودی نوجوان کی متعدد وائرل ویڈیوز میں فصیح انگریزی میں گفتگو کرنے اور سیاحوں کو العلاء کے ثقافتی مقامات اور جدہ کے تاریخی علاقے دکھانے کے بعد انٹرنیٹ سیلیبریٹی بن گیا۔
عرب نیوز کے مطابق عمر الانصاری کا تعارف اس وقت ہوا جب قطر میں فٹبال ورلڈ کپ کے دوران سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی۔

تعلیم جاری رکھتے ہوئے سیاحت کے شعبے میں جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

عمر اپنے والد کے ساتھ  پیرو کے ایک صحافی کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں نظر آئے صحافی کے دوست نے ان کی گفتگو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا اکاونٹ سے پوسٹ کی تھی۔
بعدازاں اس ویڈیو کو عربی ترجمہ کے ساتھ پیش کیا گیا جسے آٹھ لاکھ سے زیادہ بار دیکھا گیا۔
عمر الانصاری نے بتایا کہ ہم  قومی ٹیم کو سپورٹ کے لیے قطر گئے تھے جہاں سعودی عرب ارجنٹائن کے میچ کا ٹکٹ نہ ملنے کے باعث ہم ریستوران کی سکرین پر میچ دیکھ رہے تھے اور وہاں ہماری ملاقات پیرو کے صحافی سے ہوئی۔
عمر نے بتایا کہ صحافی کے استفسار پر میں نے اپنی قومی فٹ بال ٹیم، سعودی ثقافت اور یہاں کی مہمان نوازی کے بارے میں کچھ تفصیلات بتائیں اور جب وہ قطر سے واپس مملکت آئے تو یہ ویڈیو وائرل ہو چکی تھی۔
سعودی فٹ بال فیڈریشن کے عہدیداروں نے یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد مجھے اور میرے والد کو مزید میچ دیکھنے اور قومی ٹیم کی حمایت کے لیے دوبارہ قطر جانے کی پیشکش کر دی۔
عمرالانصاری نے اپنی تعلیم جاری رکھتے ہوئے اچھی انگریزی بولنے کی صلاحیت کے ساتھ مملکت میں سیاحت کے فروغ  کے شعبے میں جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

جدہ کے تاریخی علاقے دکھانے کے بعد انٹرنیٹ سیلیبریٹی بن گئے۔ فوٹو العربیہ

عمر جو اس وقت جدہ میں اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے انگریزی زبان پر عبور کا راز افشاء کرتے ہوئے بتایا کہ میں 5 سال کا تھا جب اپنے والد کی سکالرشپ پر تعلیم کے حصول کے لیے ان کے ساتھ امریکہ جانے کا موقع ملا۔
ان کی اچھی انگریزی بولنے کی صلاحیت اور انٹرویو لینے کے انداز سے ناظرین متاثر ہوئے ہیں اور یہ حوصلہ افزائی انہیں مزید ویڈیوز بنانے کی ترغیب دے رہی ہے اور وہ مملکت میں سیاحت کا سفیر بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اپنے ملک سعودی عرب  میں آنے  والے سیاحوں کو بہترین خدمات فراہم کرنا اور انہیں سیاحت کے بارے میں ثقافتی اور تاریخی معلومات فراہم کرنا میرا مقصدہے۔

 سیاحت، ثقافت اور کھیلوں کے بارے میں دنیا کو پیغام پہنچا رہا ہوں۔ فوٹو عرب نیوز

وہ مملکت کی مثبت انداز میں خدمت کے جذبے اور اپنے مخصوص انداز سے ابھرتی ہوئی معروف شخصیت بن گئے ہیں اور غیر ملکی سیاحوں کو  العلاء کی ثقافت اور تاریخ سے متعارف کرا رہے ہیں۔
عمرالانصاری نے بتایا کہ مجھے یہ خیال اپنے والد کے ساتھ العلاء کی سیر کے دوران آیا اور میں نے ان سے مشورہ  کیا کہ ہم یہاں موجود غیر ملکی سیاحوں کی رائے کا جائزہ لیں۔
واضح رہے کہ العلاء کے  علاقے کی ترقی اور زائرین کی سہولیات کے لیے حکومتی کوششوں کی بدولت یہاں آنے والے سیاحوں میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔
العلاء میں بنائی جانے والی  ویڈیوز اور اس کے نتیجے میں شہرت سے انہیں  مملکت کے وزیر سیاحت احمد الخطیب سے ملنے کا موقع ملا اور وزیر سیاحت نے ان کے کام کی تعریف کی۔

العلاء کی سیر کے دوران  میں نے غیر ملکی سیاحوں کی رائے کا جائزہ لیںا۔ فوٹو خلیجیہ

اپنی ویڈیوز پرعوام کی حمایت اور مثبت ردعمل پر عمر الانصاری نے  ملے جلے تاثرات کے ساتھ کہا کہ ان پر میں اپنے احساسات کا اظہار نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر عمر کی 8 سالہ بہن جولان نے بتایا کہ میں اپنے بھائی کو ناظرین اور میڈیا کی طرف سے تمام تر توجہ حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوں اور امید ہے کہ ایک دن میں بھی ان جیسی بن جاؤں گی۔
آخر میں عمر نے بتایا کہ میں اپنی صلاحیت کے مطابق میں مملکت کے اہم مقامات کی سیاحت، ثقافت اور کھیلوں کے بارے میں دنیا کو پیغام پہنچا رہا ہوں۔
عمر کے والد عصام الانصاری نے اپنے بیٹے پر فخر کرتےہوئے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ ایک دن  میرا بیٹا اپنے ملک کی خدمت کرتے ہوئے کسی اہم اور باوقار عہدہ پر موجود ہو گا۔

شیئر: