لندن..... برطانیہ کے مغربی ویلز علاقے کے تقریباً تمام ساحلوں پر ہزاروں جیلی فشوں کی بھرمار پانی کی لہروں کے ساتھ آکر جمع ہوگئی ہے اور اس کی وجہ سے ماحولیات کو سخت خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان جیلی فشوں میں سے اکثر کی چوڑائی 3فٹ سے بھی زیادہ ہے جس کی وجہ سے مقامی باشندے اور آبی حیاتیات کے ماہرین سب حیران اور ششدر ہیں او ر اس بارے میں قیاس آرائیاںشروع ہوگئی ہیں کہ کہیں یہ بڑی تیزی سے بڑھتی ہوئی گرمی کا نتیجہ ہے یا کوئی اور وجہ ہوئی ہے۔ساحلوں پر جمع ہوجانے والی ان جیلی فشوں کو ہٹانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں اور ساحل پر چہل قدمی کرنے والوں کو خبردار کیا جارہا ہے کہ وہ ان جیلی فشوں سے دور رہیں۔ یہ جیلی فش اتنی بڑی مقدار اور تعداد میں ساحل پر جمع ہوئی ہیں کہ صرف نیو کوائی علاقے میں آکر جمع ہوجانے والی جیلی فشوں سے 300کے قریب بیرل بھرے جاسکتے ہیں۔ اب مقامی باشند وں کو یہ بھی خطرہ ہے کہ چونکہ اتنی بڑی تعداد میں جمع ہونے والی مردہ جیلی فشوں کو جلد ہٹانا ممکن نہیں اسلئے وہ یا تو گل سڑ جائیں گی یا ساحلوں پر پائے جانے والے کچھوے انہیں اپنی خوراک بنالیں گے جس سے بعد میں مزید گندگی پھیلے گی۔ علاقے کے وائلڈ لائف سینٹر کے ذمہ داران کا کہناہے کہ تعطیلات منانے کیلئے ساحلوں پر آنے والے لوگوں کو یقینا بڑی بدمزگی کا سامنا کرنا پڑا ہوگا مگر ان کی بہتری کیلئے ضروری ہے کہ وہ ساحلوں سے دور رہیں۔ اکثر اس علاقے میں سیر و تفریح کیلئے آنے والے ولسن ڈائر کا کہناہے کہ وہ گزشتہ 40سال سے اس علاقے میں رہ رہے ہیں مگر ایسی چیزیں انہوں نے اس سے قبل کبھی نہیں دیکھیں۔ واضح ہو کہ چمڑے جیسی موٹی کھال والے کچھوﺅں کیلئے جیلی فش مرغوب غذا ہیں او رجلد ہی آس پاس کے مختلف علاقوں سے بھی بڑے بڑے اور بھوکے کچھوے ساحل کا رخ کرینگے جس سے ماحولیات پر مزید برا اثر پڑیگا۔