انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں انتظامیہ نے مسلمانوں کو جامع مسجد میں جمعۃ الوداع ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
انڈین نیوز ایجنسی ’انڈو ایشین نیوز سروس‘ جمعے کو اپنے ایک بیان میں انجمن اوقاف جامع مسجد کا کہنا تھا کہ صبح ضلع کے مجسٹریٹ اور پولیس حکام آئے اور انتظامیہ کو مسجد کے صدر دروازے پر تالا لگانے کے احکامات جاری کیے۔
مسجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’ضلع انتظامیہ نے فیصلہ کیا تھا کہ مسجد میں جمعۃ الوداع کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
مزید پڑھیں
-
جموں و کشمیرمیں خادم حرمین افطار پروگرام جاریNode ID: 758221
انجمن اوقاف جامع مسجد کا اپنا بیان میں مزید کہنا تھا کہ ’اوقاف ضلعی حکام کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتا ہے جس سے وادی کے ہر حصے سے جامع مسجد جمعے کی نماز پڑھنے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔‘
سوشل میڈیا پر بھی صارفین انڈین حکومت کے اس اقدام پر نالاں نظر آرہے ہیں۔ میر واعظ منزل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’بار بار جامع مسجد کو بند کرنا حکومت کے نئے کشمیر کے دوعوؤں کی تردید کرتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ رواں برس چوتھی بار ہوا ہے جب حکومت کی جانب سے سری نگر کی جامع مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے پر پابندی لگائی گئی ہو۔
Repeated closure of Jama Masjid defies Govt claim of All is well in “Naya Kashmir"
Jumma'Tul Vida congregational prayers disallowed at Jamia Masjid Srinagar for the 4th consecutive year.
While .@MirwaizKashmir continues to be under illegal house arrest for almost 4 years now. pic.twitter.com/evS37I7Dmq
— Mirwaiz Manzil (@mirwaizmanzil) April 14, 2023
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں انڈین حکومت کی جانب سے جامع مسجد میں نماز پر پابندی لگانے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے مترادف ہے۔
We resolutely condemn Indian government's ban on congregational Jumatul Wida prayers at historic Jamia Masjid Srinagar Kashmir. It is worst abuse of human rights warranting instant UN punitive action. @antonioguterres
— Sardar Attique Ahmed Khan (@sardarattiquemc) April 14, 2023
انڈیا کی زیر انتظام کشمیر میں رہائش پزیر سیاسی کارکن سجاد شاہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ لوگ دیگر ممالک کے ہندوؤں کے لیے لائن آف کنٹرول کھول دیتے ہیں تاکہ وہ اپنی شردھا مکمل کرسکیں لیکن ہمیں سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں ایک جمعے کی نماز تک ادا نہیں کرنے دیتے۔‘
They can open LOC crossing for other countries' Hindu people to come here and complete their “Shradha” but they don't let us pray for one Jummah in our Historical Jamia Masjid Srinagar
I have said every time We are Living under a Hypocrite and Coercive Administration in #Kashmir pic.twitter.com/a9hog6lqH4— Sajad Shah (@mrshah_10) April 14, 2023
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’ہمیں اکثر کہا جاتا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات نارمل ہیں لیکن اتنظامیہ کی جانب سے مقدس مسجد پر تالے لگانا ان تمام دعوؤں کی نفی ہے۔‘
We are constantly treated to claims of normalcy in J&K and yet the administration betrays its own claims when it resorts to locking up one of our holiest mosques thus denying people the chance to offer prayers on the last Friday of Ramzan. https://t.co/YLoC6pKPWZ
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) April 14, 2023