Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سوڈان سے شہریوں کا انخلا شروع کر رہا ہے: وزارتِ خارجہ

سوڈانی فوج کے مطابق ’وہ غیرملکی سفارت کاروں کو ملک سے باہر نکالنے کی حکمت عملی بنا رہی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب سوڈان اپنے شہریوں اور دیگر ’برادر اور دوست‘ ممالک کے اور متعدد شہریوں کے انخلا کا انتظام شروع کر رہا ہے کیونکہ عید پر جنگ بندی کے باوجود جھڑپوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایک بیان میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’سوڈان سے نکالے جانے والے افراد کو سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔‘
وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ’یہ فیصلہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کے بعد کیا گیا ہے۔
شاہ سلمان اور محمد بن سلمان نے ’جمہوریہ سوڈان میں مملکت کے شہریوں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کی نگرانی کی ہدایات‘ جاری کی تھیں۔
سوڈانی فوج نے سنیچر کو بتایا کہ ’وہ امریکہ، برطانیہ، چین اور فرانس کے سفارت کاروں کو فوجی طیاروں کے ذریعے ملک سے باہر نکالنے کی حکمت عملی بنا رہی ہے۔‘
سوڈانی فوج کا مزید کہنا ہے کہ ’اس کی وجہ یہ ہے کہ شہر کے مرکزی ایئرپورٹ سمیت دارالحکومت خرطوم میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔‘
’آرمی چیف جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان نے مختلف ممالک کے رہنماؤں سے بات کی ہے اور سوڈان سے اپنے شہریوں اور سفارت کاروں کے محفوظ انخلا کی درخواست کی ہے۔‘
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ’سوڈان میں گذشتہ ایک ہفتے سے خونریز لڑائی جاری ہے جس میں اب تک 400 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔‘
بیرونی ممالک نے جنگ زدہ ملک سے اپنے شہریوں کے انخلا کی اب تک جو کوششیں کی ہیں وہ کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے مرکز میں واقع بین الاقوامی ایئرپورٹ بھی شدید گولہ باری کی زد میں ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

غیر ملکی شہریوں کے انخلا کا عمل بہت زیادہ مشکل نظر آرہا ہے کیونکہ سوڈانی فوج اور اس کے طاقتور حریف نیم فوجی گروپ کے درمیان جھڑپیں نہ صرف خرطوم اور اس کے آس پاس بلکہ رہائشی علاقوں میں بھی جاری ہیں۔
دارالحکومت کے مرکز میں واقع بین الاقوامی ایئرپورٹ شدید گولہ باری کی زد میں ہے کیونکہ نیم فوجی گروپ، جسے ریپڈ سپورٹ فورسز کہا جاتا ہے، نے کمپلیکس پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی ہے جس سے انخلا کا عمل مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔
سوڈان کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد بیرونی ممالک نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انخلا کی حکمت عملی سامنے آنے تک کسی جگہ پناہ لے لیں۔
سوڈانی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ’اردن کے سفارت کاروں کو جلد ہی نکال دیا جائے گا۔‘

شیئر: