Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان: جنگ بندی کی اپیل کے باوجود عید کے روز بھی لڑائی جاری، 413 افراد ہلاک

چھ روز سے جاری لڑائی میں اب تک 413 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سوڈان میں جنگ بندی کی اپیل کے باوجود دارالحکومت خرطوم میں لڑائی جاری ہے جبکہ جمعے کو مختلف مقامات پر بم دھماکے اور شیلنگ کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے عیدالفطر کے موقع پر تین دنوں کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم  اپیل کو نظرانداز کرتے ہوئے متحارب فریقوں میں لڑائی جاری ہے۔
سوڈان کے ڈاکٹروں کی مرکزی کمیٹی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ماہ رمضان کی آخری شب، خرطوم کے اکثر مقامات میں دھماکے ہوئے اور فوج اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
بیان میں تمام شہریوں سے احتیاط برتنے اور گھروں میں رہنے کا کہا ہے جبکہ دونوں حریفوں سے ذمہ داری نبھانے اور معصوم جانیں بچانے کے لیے فوری لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعے کو دونوں جنرلز سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک گفتگو میں لڑائی کی مذمت کی اور عید الفطر کے آخر یعنی 23 اپریل تک ملک بھر میں جنگ بندی کی درخواست کی تھی۔
سوڈانی فوج کے آرمی چیف عبدل فتح البرہان اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے سربراہ محمد حمدان دقلو کے درمیان چند ہفتوں سے جاری اقتدار کی جد و جہد کے بعد دارلحکومت خرطوم میں دونوں افواج کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔
جمعے کو عید کے موقع کی مناسبت سے سوڈانی فوج کے آرمی چیف عبدل فتح البرہان نے ٹیلی ویژن پر خطاب کیا تاہم اس دوران مفاہمت کی کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’اس سال عید پر ہمارے ملک میں خون بہہ رہا ہے۔ تباہی، ویرانی اور گولیوں کی آوازوں نے خوشیوں کی جگہ لے لی ہے۔‘
’میں امید کرتا ہوں کہ اس آزمائش میں سے ہم مزید متحد ہو کر نکلیں گے، ایک فوج، ایک عوام کے طور پر۔‘
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے جمعے کو کہا کہ لڑائی میں اب تک 413 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ  تین ہزار 551 زخمی ہوئے۔
عالمی ادارہ برائے خوراک نے لڑائی کے دوران اپنے تین اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد سوڈان میں آپریشن بند کر دیا ہے۔

شیئر: