علیحدگی پسند گروہ ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ گرفتار
علیحدگی پسند گروہ ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ گرفتار
اتوار 23 اپریل 2023 9:14
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
امرت پال سنگھ کو دیپ سدھو کی موت کے بعد ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا (فائل فوٹو: یوٹیوب/سکرین گریب)
انڈیا میں پنجاب کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سکھ مذہب کے افراد کے لیے آزاد ریاست ’خالصتان‘ کے حامی اور ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اتوار کی صبح پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں بتایا گیا کہ ’امرت پال سنگھ کو پنجاب کے شہر موگا سے گرفتار کیا گیا ہے۔‘
پنجاب پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’شہریوں سے گزارش ہے کہ امن و ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ کوئی جعلی خبر شیئر نہ کریں بلکہ پہلے تصدیق کر لیں۔‘
خیال رہے کہ انڈیا میں قانون نافذ کرنے والے 18 مارچ سے امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ امرت پال سنگھ کا نام خبروں میں پہلی بار اس وقت سامنے آیا جب تلواروں، چھریوں اور بندوقوں سے لیس افراد نے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا جس کا مقصد سکھ رہنما کے ایک ساتھی کو چھڑانا تھا جسے پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق انسپیکٹر جنرل آف پولیس سُکھ چین چنگھ گِل نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’پولیس نے امرت پال سنگھ پر اتنا دباؤ ڈال دیا تھا کہ ان کے پاس گرفتاری دینے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا تھا۔‘
سینیئر پولیس افسر کے مطابق امرت پال سنگھ نے اتوار کی صبح 6:45 پر موگا شہر کے قریب ایک گاؤں روڈے میں خود کو پولیس کے حوالے کیا۔
سُکھ چین سگھ گِل کے کا مزید کہنا تھا کہ ’پولیس کے پاس مصدقہ اطلاع تھی کہ امرت پال روڈے میں موجود ہے۔ جب ان کے پاس کوئی راستے نہیں بچا تو انہوں نے گرفتاری دے دی۔‘
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ’امرت پال سنگھ ایک گردوارے میں موجود تھے لیکن پولیس نے عبادت گاہ کا احترام کیا اور اندر داخل نہیں ہوئی۔‘
گرفتاری کے بعد امرت پال سنگھ کو آسام کی ڈبروگڑھ جیل بھیج دیا گیا ہے۔
امرت پال سنگھ کون ہیں؟
30 سالہ امرت پال سنگھ سکھوں کے لیے ایک خودمختار ریاست ’خالصتان‘ کے حامی ہیں اور ’وارث پنجاب دے‘ نامی گروہ کے سربراہ ہیں۔
’وارث پنجاب دے‘ نامی گروہ انڈین پنجاب کے اداکار و سیاست دان دیپ سدھو نے اپنی موت سے کچھ وقت پہلے بنایا تھا۔
فروری 2022 میں دیپ سدھو کی موت کے بعد امرت پال سنگھ کو ’وارث پنجاب دے‘ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق امرت پال سنگھ 1993 میں امرتسر کے ایک گاؤں جلو پیر خیرا میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔
سنہ 2012 میں امرت پال سنگھ انڈیا چھوڑ کر نوکری کے خاطر اپنے انکل کے پاس دبئی چلے گئے تھے۔
انڈین اخبار کے مطابق سکھ رہنما پہلی مرتبہ انڈین سیاست دانوں اور پولیس کی توجہ کا مرکز چھ ماہ قبل اس وقت بنے جب انہیں ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
امرت پال سنگھ اور ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے گروہ کے بانی رہنما دیپ سدھو کی موت کسی ٹریفک حادثے میں نہیں ہوئی بلکہ انہیں انڈین ریاست کی طرف سے قتل کیا گیا تھا۔
وہ دیپ سدھو سے ملے تو نہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ ’وہ اپنے گروہ کے بانی سے بہت متاثر ہوئے تھے اور دیپ سدھو نے ہی انہیں اپنے بال نہ کاٹنے کا مشورہ دیا تھا۔‘
امرت پال سنگھ کو ان کے حامی جرنیل سنگھ بھنڈراں والے کے لقب سے بھی پکارتے ہیں۔ خیال رہے کہ جرنیل سنگھ بھنڈراں والے ایک عسکریت پسند اور خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما تھے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق امرت پال سنگھ نے برطانیہ میں مقیم ایک انڈین خاتون کرن دیپ کور سے شادی کی ہے۔
اس وقت امرت پال سنگھ کے خلاف اغوا کی کوشش اور نفرت آمیز تقاریر کرنے کے الزام میں تین مقدمات درج ہیں۔