سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان شام کے حوالے سے اجلاس میں شریک ہیں۔ (فوٹو: اے پی)
شام کے بحران پرعرب خطے کے ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس پیر کو اردن میں شروع ہوگیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق خطے کے رہنما شام کی عرب لیگ میں واپسی اور شام کے بحران کے حل کے لیے اردن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز پر غور کر رہے ہیں۔
اجلاس میں اردن، شام، سعودی عرب، عراق اور مصر کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔
خطے کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل اردن کے وزیر خارجہ ایمن صدفی اور شام کے وزیرخارجہ فیصل مقداد کے درمیان ملاقات ہوئی۔
اردن کے وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس گذشتہ مہینے خلیجی عرب ممالک بشمول اردن، عراق اور مصر کے سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کا تسلسل ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ ممالک شام کی حکومت کے ساتھ روابط کو مزید بڑھانے اور اردن کی جانب سے شام کے مسئلے کے سیاسی حل کی تجویز پر بات چیت کے خواہاں ہیں۔
صدر بشار الاسد کی جانب سے 2011 کی بغاوت کو کچلنے کے لیے طاقت کے ظالمانہ استعمال کے بعد عرب ممالک نے شام کے ساتھ تعلقات ختم کیے تھے۔
تاہم حالیہ دنوں کے اندر صدر بشار الاسد نے ملک کے اکثر علاقوں پر اپنی گرفت مضبوط کی جس کے بعد پڑوسی ممالک شام کے ساتھ صلح کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
صلح کی کوششیں اس وقت تیز ہوگئی جب شام اور ترکیہ میں تباہ کن زلزلہ آیا اور چین کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا معاہدہ کرایا گیا۔
گذشہ مہینے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک دہائی قبل شام کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم ہونے کے بعد پہلی مرتبہ دمشق کا دورہ کیا تھا۔