Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے چشمے ، آبشار ، صحرا ، غار اور نخلستان

الاحساء کے نخلستان میں میٹھے پانی کے چشمے 60تا 70ہیں ،ان میں پانی ابلنے کا تناسب ایک لاکھ 50ہزار گیلن فی منٹ  ہے
 
بحر احمر اور خلیج عرب پر سعودی ساحل غوطہ خوری کے شائقین کیلئے بڑے معروف ہیں، ان میں شاندار مونگوں کی دنیا بسی ہوئی ہے
 
طائف ، جازان اور عسیر کے پہاڑوں میں خوشبودار پھول کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں ۔ موسم سرما میں برفباری کے مناظر بھی ہوتے ہیں
 
سعودی عرب کے کئی علاقوں میں عارضی اور دائمی چشمے اور جھیلیںکثیر تعداد میں ہیں ۔  ان سے مملکت کے باشندے پینے کا پانی حاصل کرتے ہیں اور کھیتی باڑی کرتے ہیں  ۔ چشمے اور جھیلیں سیاحوں کی توجہ کا محور  ہیں ۔چشموں کے د لربا  مناظر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ آبشار بھی جگہ جگہ پائے جاتے ہیں ۔ ان کے اطراف قدرتی چٹانیں اور نباتات کے مناظر بھی دعوت نظارہ  دیتے ہیں ۔ بہت سارے نوجوان تیراکی اور سیر سپاٹے کیلئے آبشاروں اور چشموں کا رخ کرتے ہیں ۔ مملکت میں گرم چشمے بھی جگہ جگہ پائے جاتے ہیں ان سے علاج کے لئے مقامی  اور غیر ملکی لوگ چشموں میں نہاتے ہیں ۔ الاحساء کے نخلستان میں میٹھے پانی کے چشمے 60تا 70ہیں ۔ان میں پانی ابلنے کا تناسب ایک لاکھ 50ہزار گیلن فی منٹ  ہے ۔ سارے چشموں یکساں گہرائی والے نہیں ہیں ۔ زیادہ تر 500تا 600فٹ گہرے ہیں ۔ جہاں تک مشینی طور پر تراشے ہوئے کنوؤں کا تعلق ہے تو وہ 20تا 30قدم گہرے ہیں ۔ ان میں العمارہ چشمہ ، الاصفر چشمہ ، برابر چشمہ ، باہلہ ، الحقل ، الجوہریہ سمیت نخلستان میں پائے جانے والے کئی چشمے اور الجوہریہ چشمہ قابل ذکر ہیں ۔الاحساء کے نخلستان میں میٹھے پانی کے چشمے کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں یہاں کئی گرم چشمے  بھی ہیں ۔ بعض  تیزاب والے گرم چشمے بھی پائے جاتے ہیں ۔ ان کا درجہ حرارت 90سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے ۔ اس قسم کے چشموں میں نجم بھی ہے ۔ ان میں اہم ترین نجم چشمہ ہے ۔  اس کا پانی تیزابی ہے ۔ جلدی امراض سے نجات کیلئے لوگ اس چشمے کا رخ کرتے ہیں ۔ الحارہ چشمہ بھی قابل ذکر ہے ۔
 
نخلستان 
 
سعودی عرب میں نخلستان کی بھر  مار ہے ۔ نخلستانوں کے اطراف ریت کے پہاڑ نظر آتے ہیں ۔ ان کی وجہ سے نخلستانوں کا فطری منظر بہت زیادہ پرکشش ہو جاتا ہے ۔ نخلستانوں میں کھیتی باڑی کے طور طریقے عام علاقوں میں زراعت کے طور طریقوں سے مختلف ہوتے ہیں ۔ 
 
قدرتی قومی پارک 
 
سعودی عرب  میں ایسے کئی مقامات پائے جاتے ہیں جہاں انواع و اقسام کے جانور ، پرندے اور نباتات ہوتی ہیں ۔ سعودی حکام نے نادر اور نایاب نباتات اور جانوروں کی وجہ سے کئی جنگلات کو قومی پارک میں تبدیل کر دیا ہے ۔ ان مقامات پر  قدرتی حیاتیا ت پر ریسرچ کیلئے سینٹر کھول دئیے گئے ہیں ۔ ان میں عروق بنی معارض کا نام سر فہرست آتا ہے ۔ یہ الربع الخالی میں واقع ہے ۔ اسی طرح مشرقی ریاض میں الوعل قومی قدرتی پارک ہے ۔ بحر احمر میں جزائر فرسان ہے ۔ علاوہ ازیں اور بھی کئی قدرتی قومی پارک پائے جاتے ہیں ۔
 
غوطہ خوری 
 
بحر احمر اور خلیج عرب پر سعودی ساحل غوطہ خوری کے شائقین کیلئے بڑے معروف اور محبوب ہیں ۔ ان کا پانی گرم ہوتا ہے جبکہ بحر احمر اور خلیج عرب میں شاندار مونگوں کی دنیا بسی ہوئی ہے ۔ سعودی ساحل پیشہ ور غوطہ خوروں کو بیحد محبوب ہیں ۔ غوطہ خوری کے فن میں معمولی شدبد رکھنے والے  بھی سعودی عرب کے ساحلوں کو پسند کرتے ہیں ۔ غوطہ خوروں کا  کہنا ہے کہ جدہ کے قریب  واقع مونگے پوری دنیا میں پائے جانیوالے مونگوں سے زیادہ شاندار ہیں ۔ ان کا نمبر آسٹریلیا کے بعد آتا ہے ۔ آسٹریلیا پہلے نمبر پر  ہے ۔ علاوہ ازیں جہازوں کے ملبے دریافت کرنے اور سمندری حیاتیات دیکھنے کیلئے زیر آب غوطہ زنی کے بڑے مواقع میسر ہیں ۔ سمندر میں غوطہ زنی سے عجیب و غریب قسم کا تجربہ ملتا ہے ۔ بحر احمر اور خلیج عرب کے ساحلوں کے پانی کا زیریں حصہ 24تا 34درجہ حرارت کا حامل ہے ۔ 
 
پہاڑ اور وادیاں 
 
سعودی عرب میں واقع پہاڑ پر فضا مقامات ، سبزہ زاروں ، پھولوں اور پودوں کیلئے بہت مشہور ہیں ۔ پہاڑی علاقوں میں وادیوں ، چشموں اور آبشار کے مناظر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں درخت پودے اور انواع و اقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں ۔ بارش کے موسم میں سیاح کثیر تعداد میں پہنچتے ہیں ۔ 
 
سعودی عرب میں ریگستان 
 
سعودی عرب بلند و بالا اور وسیع و عریض ریگستانی تودوں کیلئے پوری دنیا میں مشہور ہے ۔ اس حوالے سے یہ دنیا  کے مالدار ترین ممالک میں سے ایک ہے ۔ یہ نہ صرف یہ کہ دنیا کے مشہور ترین ریگستان ( الربع الخالی ، النفود  اور لدھنا ء) پائے  جاتے ہیں ۔ مملکت کے مختلف علاقوں میں ریت کی پہاڑیاں اور ریتیلے سلسلے  بھی پائے جاتے ہیں ۔موسم سرما اور موسم بہار میں ہزاروں لوگ گرم ریت اور صاف ستھرے پر سکون ماحول کی تلاش میں ان کا رخ کرتے ہیں ۔ صحرا کا ریت دن کے وقت گرم اور رات  کے وقت ٹھنڈا ہو جاتا ہے ۔ سعودی نوجوان اور خلیجی ممالک کے شہری ریت پر اسکیٹنگ کا شوق کرتے ہیں ۔ ریت کے تودوں پر گاڑی چلانے کا پر خطر شوق بھی آزماتے ہیں ۔ اونٹوں پر سواری کرتے ہیں ۔ 
 
غار 
 
سعودی عرب کے کئی علاقوں میں بہت سارے غار پائے جاتے ہیں ۔ انہیں کہف ، خار  اور دخول کہا جاتا ہے ۔ یہ موسلا دھار بارش اور سیلاب کی حالت میں پانی سے لبالب بھر جاتے ہیں ۔ مہم جو حضرات اس قسم کے غاروں کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں ۔ ایک مشہور ترین غار الخرج اور الریاض شہروں کے درمیان واقع ہے ۔ اس کا نام ( دحل ہیت) ہے ۔ 
 
موسم اور فطری زندگی 
 
سعودی عرب کا کوئی ایک موسم نہیں ہوتا ہے ۔ یہ تغیر پذیر موسموں والا ملک ہے ۔ اس میں گرمی ، سردی ، برسات  اور معمول کا موسم  ہوتا ہے ۔ چاروں قسم کے موسم مملکت کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں ۔ مملکت میں رہنے اور آنے والے اپنی زندگی میں اس منفرد تجربے سے گزرتے ہیں ۔ 
 
موسم گرما کے دوران  سورج کی شعاعوں اور صاف ستھری ہوا سے لطف اٹھایا جا سکتا ہے ۔ بحر احمر اور خلیج عرب کے خوبصورت ترین ساحلوں کی سیر کی جا سکتی ہے ۔ 
 
اگر آپ کو ہستانی مہم جوئی کے شوقین ہیں تو ایسی صورت میں آپ کو سبز غلاف والے مناظر دیکھ کر بڑی خوشی ہو گی ۔ موسم بہار میں درخت سبز پتوں  سے آراستہ ہو جاتے ہیں ۔ طائف ، جازان اور عسیر کے پہاڑوں میں خوشبودار پھول کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں ۔ موسم سرما میں برفباری کے مناظر بھی ہوتے ہیں ۔ جہاں تک موسم خزاں کے خوبصورت ترین اوقات کا تعلق ہے تو یہ صحرا اور خیموں ہی میں گزارے جاتے ہیں ۔  جہاں صاف ستھری ہوا ہوتی ہے اور ستاروں بھرا آسمان صاف نظر آتا ہے ۔ 
 
سعودی عرب میں موسم بہار
 
 سعودی عرب موسم بہار میں گرج چمک کے ساتھ بارش والے علاقے میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔ خصوصاً مملکت کے وسطیٰ اور شمالی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی ہے ۔ 
 
موسلا دھار بارش کے بعد سنہرا ریت سبز غلاف میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔ جہاں رتجگا ہوتا ہے اور تمام لوگ اس منظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ مغربی ریجن کے پہاڑ گھنے درختوں کے سائبان پر ناز کرتے ہیں ۔ مقامی لوگ طائف کے خوبصورت ترین گلاب سے لطف اٹھاتے ہیں ۔ گلاب سے خوشبو بھی تیار کی جاتی ہے ۔ 
 
سعودی عرب اور موسم گرما 
 
مملکت میں گرمی کا موسم مختلف قسم کا ہوتا ہے ۔ سورج کی شعاعیں پورے کرۂ ارض کو روشن کئے رکھتی ہیں ۔ سورج کا جادو غروب آفتاب کے ساتھ ساتھ شرو ع ہو جاتا ہے اس وقت درجہ حرارت گھٹ جاتا ہے اور پورا علاقہ زندگی کے بہترین لمحے گزارنے کیلئے سحر آفرین اور حیات بخش بن جاتا ہے ۔ اس موسم میں بہت سارے پروگرام ہوتے ہیں ۔ سمندر کا پرکشش ماحول بہت ساری سرگرمیوں سے لطف اٹھانے کی دعوت دیتا ہے ۔ کوہ پیمائی اور گھنٹوں باحہ اور عسیر کے پہاڑوں پر پیدل چلنے سے جو لطف آتا ہے وہ بیان سے باہر ہوتا ہے ۔ جہاں تک قدرتی حیاتیات اور اس کے پرکشش ہونے کا معاملہ ہے تو سعودی عرب کا موسم گرما اس حوالے سے بڑا خوبصورت سحر آفرین بن جاتا ہے ۔ آپ اس موسم میں نایاب برّی جانوردیکھ سکتے ہیں ۔ یہ جانور میدانی علاقوں  سے وادیوں  اور پہاڑوں میں منتقل ہو جاتے ہیں  تاکہ وہاں نایاب اور خوبصورت پودوں سے لطف اندوز ہو سکیں اور صاف ستھری ہوا سونگھ سکیں ۔ 
 
سعودی عرب کا موسم سرما 
 
یہاں سرما کا موسم اپنی الگ ایک پہچان رکھتا ہے ۔ جو لوگ سورج کی حرارت سے لطف اٹھانا چاہتے ہوں انہیں صحرا کا رخ کرنا چاہئے جہاں سورج کی شعاعیں پانی کی وادیوں پر منکعس ہوتی ہیں ۔ برفباری کے مناظر سے لطف اٹھانے کیلئے تبوک کا علاقہ مثالی ہے  ۔ وہاں سفید چادر والے اللوز پہاڑ کی چوٹیوں کو سر کرنے کیلئے تبوک کا رخ کیا جا سکتا ہے ۔ موسم سرما کی حرارت حاصل کرنے کیلئے مکہ مکرمہ ، تہامہ اور بحر احمر کے ساحلی علاقے دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ وہاں 6ماہ تک درجہ حرارت معتدل رہتا ہے ۔ 
 
سیر و سیاحت 
 
زرعی سیاحت معتدل آب و ہوا کے بغیر نہیں انجام پاتی۔ زرعی راستوں کا حسن اور ان  کا سرسبز و شاداب ہونا نیز بعض جانوروں کو پالنے پوسنے پر توجہ مرکو ز کرنا ایک چھوٹے سے چڑیا گھر جیسا ہے ۔ اس کے مالکان جانوروں اور نادر پرندوں میں دلچسپی لیتے ہیں ۔ یہ لوگ کھیتی باڑی سے آگے نکل کر مختلف سرگرمیوں سے لطف اندوز بھی ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر تاریخی شہروں کا دورہ ، تاریخی مقامات کا دورہ ، موسمی بازاروں کا مشاہدہ نیز فرحت بخش کھیل بھی بڑے معنی رکھتے ہیں ۔ان میں چہل قدمی ، موٹر سائیکل کی سواری ، تیراکی ، اونٹوں کا سفر پرندوں کا شکار  اور زرعی ماحول میں لطف اٹھانا اور ٹھنڈے انداز میں وقت گزارنا۔
 
سعودی دیہات کی سیر 
 
بہت سارے لوگ چاہتے ہیں کہ سعودی دیہات کا تعارف حاصل کریں ۔ سیاح حضرات زرعی سیاحت کے شوق کے تحت کسی ایک خوبصورت زرعی فارم کا انتخاب کرتے  ہیں ۔ یہ لوگ دیہی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں ۔ کھیتی باڑی کے کاموں میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ فصل کاٹ سکتے ہیں ۔ دیہی و زرعی معاشرے کی عادتوں رسموں اور  رواجوں سے آشنا ہو سکتے ہیں ۔ مقامی عوامی فنون میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ سیاحوں کو زرعی فارم سے تازہ پھل خریدنے کا موقع دیا جاتا ہے ۔ سیاحوںکو مناسب نرخوں پر زرعی پیداوار ، جانور ، دستی مصنوعات مل سکتی ہیں ۔ سیاح مختلف اشیاء خود بنا بھی سکتے ہیں اور بو بھی سکتے ہیں ۔ سیاح اور اس کے اہل خانہ زرعی فارم میں قیام کے دوران بہت ساری مہارتیں سیکھ سکتے ہیں ۔ مثلاً  وہ  نباتات اور درختوں  کی زراعت کے طور طریقے سیکھ سکتے ہیں ۔ پھل توڑنے  اور فصل کاٹنے کے طور طریقے حاصل کر سکتے ہیں ۔ فصل کی پیداوار کو ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کی ترکیبیں جان سکتے ہیں ۔ پرندوں اور جانوروں کو پالنے پوسنے کے طریقے سیکھ سکتے ہیں ۔ جہاں تک تفریحی مہم جوئیوں اور سرگرمیوں کا تعلق ہے تو یہ بہت زیادہ ہیں مثلاً پیدل چلنا ، موٹر سائیکل پر سواری کرنا ، تیراکی ، جانوروں کی سواری ، درختوں پر چڑھنا ، پرندوں کا شکار کرنا ، عوامی  کھیلوں میں حصہ لینا ، فوٹو گرافی کرنا ، زرعی ماحول سے لطف اٹھانا ۔ 
 
زرعی فارم کا انتخاب کیسے کریں 
 
اگر آپ کسی زرعی فارم میں چھٹی گزارنا چاہتے ہوں  تو آپ کو اپنے علاقے میں بہت سارے زرعی فارموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرتے ہوئے حیرانی ہو گی ۔ اس سلسلے میں بعض مشورے پیش خدمت ہیں ۔ زرعی فارم کے انتخاب میں مفید ثابت ہونگے ۔  نمایاں ترین مشورے یہ ہیں 
زرعی سیاحت کے ممبر بن جائیں ۔ 
زرعی فارم ایسا ہو جہاں رہائش کیلئے عمارتیں ہوں ۔ پیدل چلنے کیلئے راہداریاں ہوں ۔ راستہ نظر آنے کیلئے روشنی ہو ، پینے اور مختلف ضرورتیں پوری کرنے کیلئے پانی ہو ۔ بنیادی خدمات مہیا ہوں ۔
زرعی فارم میں تفریح کے امکانات پائے جاتے ہوں ۔ مثال کے طور پر زرعی کاموں میں شرکت ، فصل کاٹنااور دیہی روایات و عادات کو برتنا ۔ 
زرعی فارم میں منفرد قسم کی زرعی پیداوار کام ہوتا ہو ۔ سیاح اسے دیکھ سکیں ، پیداوار کا طریقہ سیکھ سکھیں اور زرعی پیداوار میں سے کچھ حصہ اپنے پاس رکھ سکیں ۔ 
تفریحی ،تعلیمی اور ورزشی سرگرمیوں کا بندوبست ہو ۔ 
 
زرعی فارم میں قیام
ویک اینڈ پر آپ کسی بڑے سعودی زرعی فارم کو دریافت کرنے کی کوشش کیجئے ۔ 
یاد رکھئے کہ اس قسم کے اسفار سے ذہن صاف ہوتے ہیں  اور شور شغب ، ہنگامے ، اژدہام اور ڈیوٹی کے ماحول سے آزاد ہو جاتے ہیں ۔ 
 آپ اپنی چھٹی دیہی ماحول میں آرا م اور  لطف اٹھا کر گزار سکتے ہیں ۔ چھٹیاں کم زیادہ آتی جاتی رہتی ہیں ۔ چھٹی گزارنے کیلئے زرعی فارم جائیں تو کھجور توڑنے ، زیتون ، سنگترے اتارنے اور دیہی ماحول میں رچی بسی روایتوں سے لطف اٹھانے ۔ عوامی  کھیل میں حصہ لینے ۔ جانور دیکھنے اور پرندوں پر نظر ڈالنے جیسے کام کرتے رہئے ۔ 
 
اہم مشورے 
اگر آپ سعودی عرب میں خوبصورت اور پر سکون سیاحتی سفر کرنا چاہتے ہیں تو سیاحت کی بابت معلومات حاصل کرنے کا اہتمام کیجئے ۔ نمایاں معلومات یہ ہیں  ،
 
ہوائی اڈے 
 
سعودی عرب میں 3بین الاقوامی اور 22نیشنل ائیر پورٹس ہیں ۔ ریاض میں کنگ خالد ، جدہ میں کنگ عبدالعزیز اور دمام میں کنگ خالد انٹرنیشنل ائیر پورٹ پائے جاتے ہیں ۔ نیشنل ہوائی اڈے منظم اور سستی پروازوں سے جڑے ہوئے ہیں ۔ تفصیلات کے لئے محکمہ شہری ہوابازی سے تفصیلات لی جا سکتی ہیں ۔ لنک یہ ہیں www.gaca.gov.saہے ۔ 
 
سمندری سفر 
اگر آپ سمندری سفر کے شائق ہیں تو یاد رکھئے کہ  آپ کا یہ شوق با آسانی پورا ہو سکتا ہے ۔ مملکت کا بہت بڑا حصہ عظیم الشان ساحلوں پر مشتمل ہے ۔ مملکت میں کئی بندرگاہیں ہیں ۔ ماہی گیری ، غوطہ زنی اور سیر سپاٹے کیلئے سمندری سفر ہوتے ہیں ۔ جدہ ، ینبع ، دمام ، جازان  اہم ساحلی شہروں اور بندرگاہوں سے سمندری سفر کا پروگرام بنتا ہے ۔ 
 
کسٹم 
سعودی عرب کے ہوائی اڈوں ، بری سرحدی چوکیوں  او ر بندرگاہوں پر کسٹم کے ادارے موجود ہوتے ہیں ۔ یہ 24گھنٹے مسافروں کو خدمات مہیا کرتے ہیں ۔ مزید معلومات کیلئے سعودی کسٹم کی اس ویب سائٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے http:www.customs.gov.sa/customsNew/default.aspx
 
صحت اور دوائیں 
سعودی عرب کے تمام علاقوں میں اسپتال ، پولی کلینکس ، لیبارٹریاں ، فارمیسیاں اور طبعی علاج کے مراکز پائے جاتے ہیں ۔ سعودی عر ب نے گزشتہ چند عشروں کے دوران صحت خدمات میں قابل قدر ترقی کی ہے ۔ یہاں ترقی یافتہ ممالک کے سطح پر پیش کی جانیوالی صحت خدمات جیسا معیار مہیا ہے ۔ سعودی وزارت صحت  تمام امراض کے انسداد کیلئے ضروری ٹیکے فراہم کر رہا ہے ۔ مزید معلومات کیلئے وزارت کی ویب سائٹ www.moh.gov.saسے رجوع کیا جا سکتا ہے ۔ 
 
سعودی عرب کا موسم 
 
سعودی عرب کا موسم تمام علاقوں میں ایک جیسا نہیں ہوتا ۔ مثال کے طور پر موسم سرما میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے چلا جاتا ہے جبکہ موسم گرما میں 40سینٹی گریڈ سے آگے نہیں جاتا ۔عا م طور پر سعودی عرب کا موسم ایک براعظم والا موسم ہے ۔ یہاں موسم گرما میں گرمی ہوتی ہے ، سردی کے موسم  میں سردی ہوتی ہے ۔ بارش موسم گرما میں زیادہ ہوتی ہے  اور جنوب مغربی پہاڑوں کا موسم معتدل رہتا ہے ۔ جہاں تک مملکت کے وسطی علاقوں کا تعلق ہے تو ان میں موسم گرما گرم اور خشک ہوتا ہے اور موسم سرما خشک رہتا ہے اور  سردی خشک پڑتی ہے ۔ ساحلوں پر درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے ۔ رطوبت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ موسم سرما اور بہار میں بارش خوب ہوتی ہے ۔ یہ مملکت کے اکثر علاقوں میں اوسط درجے کی بارش برستی ہے ۔ البتہ مملکت کے جنوب مغربی پہاڑ اس سے مستثنیٰ ہے ۔ ان مقامات پر موسمی گرم بارش ہوتی ہے اور دیگر علاقوں کے مقابلے میں زیادہ موسلا دھار ہوتی ہے ۔ 
 
 
سعودی عرب میں وقت کا فرق
 وسیع و عریض رقبے میں پھیلے ہونے کے باوجود سعودی عرب میں ہر جگہ ایک ہی وقت ہوتا ہے ۔ مملکت اور گرینچ کے ٹائم میں 3گھنٹے کا فرق ہوتا ہے( GMT+3)۔ مملکت  میں  موسم گرما والے وقت کا کوئی چکر نہیں چلایا جاتا ۔ 
 
سیاحتی سفر 
 
اگر آپ سعودی عرب کو دریافت کرنا چاہتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ خوبصورت مقامات اور رنگا رنگ حصے دیکھنا چاہتے ہیں ۔ سعودی عرب جسے سخاوت اور فیاضی کی سرزمین کے نام سے  یاد کیا جاتا ہے ۔ سیاحت کیلئے بڑا موضوع ہے ۔ آپ مختلف سیاحتی پروگرام ترتیب دے سکتے ہیں ۔ مثال کے طور پر اگر آپ صحرائی سیاحت کا شوق رکھتے ہیں تو سعودی عرب سے بہتر ملک کوئی اور نہیں ملے گا ۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ سعودی عرب صحرائوں کی سرزمین ہے ۔ اگر آپ پہاڑوں پر چڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو مملکت میں بلند و بالا پہاڑ ہیں ۔ جن پر چڑھ کر آپ اپنا یہ شوق پورا کر سکتے ہیں ۔ اگر آپ ماہی گیر ہیں تو ماہی گیری کیجئے ۔ اگر آپ سمندر میں غوطے لگانا چاہتے ہیں ، اگر آپ مختلف حوالوں سے تاریخ و تمدن سے روشناس ہونا چاہتے ہیں تو آپ کو مملکت میں سیاحت کے بہت سارے پہلو ملیں گے ۔ آپ صحرا میں جائیے ، پہاڑوں پر چڑھنا سیکھئے ، ماہی گیری کیجئے ۔ نت نئی اشیاء کے سمندرمیںغوطہ زنی کیجئے ۔ 
 
مختلف ادوار کی تاریخ اور تمدنوں کا حصہ بن کر دیکھئے ۔ بہترین کھانوں کا لطف چکھ کر حاصل کیجئے ۔ خوبصورت عوامی فنون اور رقص سے متعلق معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں  تو ہماری جمع کردہ معلومات سے استفادہ کیجئے ۔ 
 
جازان کے علاقے میں سیاحتی مقامات بھرے ہوئے ہیں ۔ جازان ریجن مملکت کے جنوب مغرب میں واقع ہے ۔ یہاں بہت سارے ایسے وسائل پائے جاتے ہیں جنہیں بروئے کار لا کر ساحلوں اور سمندر کی سیاحت نیز صحت مراکز کی شان بلند کر سکتے ہیں ۔ 
 
سعودی عرب کا مشرقی ریجن بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔ یہ منفرد محل وقوع کا مالک ہے ۔ اسے خلیج کے سیاحتی نقشے پر منفرد مقام حاصل ہے ۔ یہ امتیاز عظیم الشان منصوبے مکمل کرنے کے بعد خاص طور پر حاصل ہوا ہے ۔ مشرقی ریجن کا سمندری ساحل دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔ یہ الخبر سے الجبیل تک چلا گیا ہے ۔ ساحل سمندر پر ایسے مقامات ہیں جہاں سعودی اہلخانہ اپنی روایات اور عادات کے ساتھ گزر بسر کر سکتے ہیں ۔ 
 
تبوک ریجن بھی سیاحتی مراکز سے مالامال ہے ۔ یہاں ساحلوں اور سمندر کی سیاحت بڑی اہم ہے ۔ عجیب بات یہ ہے کہ تبوک شاندار قسم کا صحرا ئی علاقہ بھی ہے ۔ اس کے اطراف ثقافتی ورثے کے نقوش او ر آثار قدیمہ پائے جاتے ہیں ۔ 
 
الباحہ ریجن میں سیاحت 
 
یہ ریجن منفرد ، عمرانی فن تعمیر کا حامل ہے ۔ یہ مملکت کے قدیم تاریخی علاقوں میں سے ایک  ہے ۔ مکانات کی تعمیر میں استعمال کئے جانے والے پہلے پتھر کے نشانات رات کو مل سکتے ہیں ۔ روایتی میزبانی کے بھی دسیوں طریقے  پائے جاتے ہیں ۔باحہ میں کنٹرول ٹاور ہیں ، قلعے ہیں ، تاریخی مقامات ہیں ۔ باحہ کے قدرتی مناظر بڑے دلربا مانے جاتے ہیں ۔ 
 
الجوف کے علاقے میں سیاحت 
 
الجوف کا علاقہ کئی مقامات کا مجموعہ ہے ۔ سب مل جل کر زائرین کو بہترین تعطیلات گزارنے کا زریں موقع فراہم کر تے ہیں ۔ کچھ لوگ سکاکا میں عید مناتے ہیں تو دیگر دومتہ الجندل کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں ۔ 
 
قصیم میں سیاحت 
 
القصیم ریجن میں زیارت کا پروگرام آسانیاں چاہتا ہے ۔ اس حوالے سے دو طرح کی سیاحت کے امکانات بتائے جاتے ہیں ۔ نمایاں ترین مقامات کی سیر کی جا سکتی ہے ۔ دراصل قصیم میں بہت سارے تاریخی مقامات اور خوبصورت مواقع پائے جاتے ہیں ۔ اسی پہلو نے القصیم کو مملکت کے چوتھے نخلستان میں شامل کرا دیا ہے ۔ 
 
مدینہ منورہ میں سیاحت 
 
مدینہ منورہ اسلامی تاریخ کا پہلا دارالحکومت اور مکہ مکرمہ کے بعد سب سے مقدس شہر ہے ۔ اس کے پہلوئوں میں بہت سارے تاریخی و دینی مقامات پائے جاتے ہیں ۔ منظور شدہ تاریخی مراکز موجود ہیں ۔ اسلامی غزوئوں کے مقامات اسی شہر میں ہیں ۔ دنیا کی 3پرانی مساجد مسجد نبوی ، مسجد قباء اور مسجد قبلطین اسی شہر میں پائی جاتی ہیں ۔ اس تناظر میں ہم مدینہ منورہ کی سیر کر کے اس کے پہاڑ وں ، اس کی وادیوں ، اس کی قدیم گلیوں محلوں اور تاریخ کا مشاہدہ کر سکتے ہیں ۔ 
 
سیر و سیاحت کرانے والے 
 
سعودی عرب  کی سیروسیاحت کے شائقین کو چاہئے کہ وہ سیاحتی ایجنسیوں یا سیاحتی پیکیج جاری کرنیوالوں کا پتہ لگائیں ۔ یہ مملکت کے تمام شہروں میں موجود ہیں ۔ آپ اپنے پسندیدہ شہر کا انتخاب کر کے سیر و سیاحت کرانے والے ادارے سے رابطہ پیدا کیجئے ۔ 
 
 
 
 
 
 
 

شیئر: