’کورونا اب عالمی ایمرجنسی نہیں رہا، نئے کیسز کے اعداد و شمار جاری نہیں ہوں گے
وائرس کے اثرات کے حوالے سے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں( فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت صحت نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ کورونا وائرس اب عالمی ایمرجنسی نہیں رہا۔ مملکت میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کے اعداد وشمار جاری کرنا بند کر دیے۔
الوطن اخبار کے مطابق سعودی وزارت صحت پیر 8 مئی 2023 سے کورونا کے نئے مصدقہ کیسز کے اعداد وشمار جاری کرنے کے بجائے اب وائرس کے اثرات محسوس کرنے والوں کے لیے ہدایات جاری کررہی ہے۔
سعودی وزارت صحت نے کووڈ بحران سے نمٹنے کے سلسلے میں متعدد اقدامات کیے۔ سعودی شہریوں، مقیم غیرملکیوں اورغیر قانونی تارکین تک کو علاج کی سہولت دی گئی۔
کورونا بحران کے دوران تمام صحت خدمات کا دائرہ وسیع کردیا گیا۔ انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں متاثرین کے علاج کی سہولت بڑھا دی گئی۔ ہسپتالوں میں اضافہ کیا گیا۔
ادویہ، ویکسین، لیباریٹریوں اور علاج کے حوالے سے طبی آلات ا کا انتظام ریکارڈ وقت میں کیا گیا۔ وبا سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا گیا۔
سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی (سدایا) نے کورونا بحران کے آغاز سے ہی ای انشیٹو اور سہولتیں فراہم کیں جس سے وبا پر قابو پانے میں مدد ملی۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت نے کورونا وائرس کی وبا کا جائزہ لینے کے بعد اعلان کیا تھا کہ دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والی بیماری اب ’عالمی ایمرجنسی‘ نہیں رہی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس ایڈہانوم گیبریاسس کا کہنا تھا کہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے گے باوجود کورونا کیسز کی تعداد میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے جبکہ ویکسین کی وجہ سے لوگوں کی قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
30 جنوری 2020 کو کورونا وائرس کو عالمی ایمرجنسی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو تین سال بعد اب واپس لے لیا گیا ہے۔