Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نائب وزیر داخلہ آج پاکستان میں ’روڈ ٹو مکّہ‘ معاہدے پر دستخط کریں گے

سعودی نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد آج وزیراعظم ہاؤس میں ’روڈ ٹو مکہ‘ منصوبے سے متعلق معاہدے پر دستخط کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق ترجمان برائے وزارت مذہبی امور محمد عمر بٹ نے بتایا کہ ’سعودی نائب وزیر داخلہ آج وزیراعظم ہاؤس میں روڈ ٹو مکہ منصوبے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے۔‘
خیال رہے کہ روڈ ٹو مکہ منصوبہ سعودی عرب کے ’گیسٹ آف گاڈ سروس‘ پروگرام کا حصہ ہے جس کا افتتاح 2019 میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کیا تھا۔
اس سکیم کے تحت عازمین حج کو ان کے ملک کے ایئرپورٹ پر ویزہ جاری کرنے کے علاوہ امیگریشن سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
ترجمان مذہبی امور کے مطابق ’اس منصوبے کے تحت تقریباً 26 ہزار پاکستانی اسلام آباد ایئرپورٹ پر مستفید ہو سکیں گے۔ سعودی امیگریشن اور کسٹم کا عمل اسلام آباد ایئر پورٹ پر ہی مکمل کیا جائے گا جس سے مسافر کم وقت میں سعودی عرب پہنچ سکیں گے۔‘
ترجمان محمد عمر نے بتایا کہ یہ سہولت پاکستان کے دیگر ایئرپورٹس پر بھی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روڈ ٹو مکہ کی ٹیم جس میں سعودی عہدیداران بھی شامل ہیں آج پاکستان پہنچ گئی ہے۔ 
سعودی نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد منگل کو دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔
ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ، وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔
سعودی نائب وزیر داخلہ نے وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود سے بھی ملاقات کی ہے جس میں حج انتظامات سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں عہدیدارانوں نے باہمی دلچسپی کے امور بشمول روڈ ٹو مکہ منصوبہ، حج انتظامات اور شراکت داری کے دیگر شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے نائب وزیر داخلہ کے اعزاز میں اعشایے کا اہتمام کیا تھا جس میں وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی۔
سعودی عرب نے پاکستان کے لیے کورونا سے پہلے والا حج کوٹہ بحال کر دیا ہے جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کر سکتے ہیں جبکہ 65 سال کی عمر کی پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔
رواں سال تقریباً 80 ہزار پاکستانی عازمین سرکاری سکیم کے تحت حج ادا کریں گے جبکہ دیگر عازمین نجی کمپنیوں کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

شیئر: