Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کے دو سکولوں کو بموں سے اڑا دیا گیا

محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اور سابق قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی بازار میں اتوار کی رات کو عسکریت پسندوں نے لڑکیوں کے دو سرکاری سکول تباہ کر دیے۔
تحصیل میرعلی میں اتوار کی رات کو ہونے والے دھماکوں سے سکول کی عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ڈی پی او میرعلی سلیم ریاض کے مطابق عسکریت پسندوں نے لڑکیوں کے دو سکولوں کو نشانہ بنایا۔ ان میں سے ایک گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ڈاکٹر نورجنت گل مرحوم کوٹ اور دوسرا میرعلی بازار سے دو کلومیٹر دور جنوب کی جانب دریائے ٹوچی کے قریب گورنمنٹ گرلز مڈل سکول خسوخیل ہے۔
مقامی صحافی رسول داوڑ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’آپریشن ضرب عضب کے بعد پہلا واقعہ ہے جس میں کسی سکول کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
دوسری جانب محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

شیئر: