پانا پٹی(تامل ناڈ ) ۔۔۔۔۔تامل ناڈ کے گاؤں میں مقیم لوگ اجتماعی طور پر اس وقت ’’غاروں‘‘میں چلے گئے جب حکومت نے انہیں جو مکانات تعمیر کرکے دیئے تھے وہ ناقابل رہائش ہوچکے تھے۔پانا پٹی گاؤں کے 120افراد کا کہنا ہے کہ موسلادھار بارش اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں ان کے مکانات تباہ ہوچکے ہیںجس کے بعد ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ غاروں میں چلے جائیں۔دھرم پوری ضلع کے محکمہ جنگلات نے 1990میں شیڈولڈ قبائلیوں کے لئے30مکانات تعمیر کئے تھے۔ ان کے ایک رہائشی سریش کمار نے بتایا کہ 5سال بعد ہی یہ مکانات ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگے تھے جبکہ اب ان کی حالت انتہائی مخدوش ہے ،مکانات رہنے کے قابل نہیں۔ضلعی انتظامیہ نے ان کی درخواستوں پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔دیہاتیوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو وہ خود کشی کرلیں گے۔