آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں آج دو روایتی حریف پاکستان اور انڈیا دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔
یہ میچ دفاعی چیمپئن پاکستان کے لیے زیادہ اہم اس لیے ہے کہ وہ اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست کھا چکا ہے جبکہ انڈیا نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنا پہلا میچ جیت لیا تھا۔
اس لحاظ سے ٹورنامنٹ میں رہنے کے لیے پاکستان کو یہ میچ ہر حال میں جیتنا ہو گا، ہارنے کی صورت میں وہ تقریباً ایونٹ سے باہر ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں
اس میچ سے قبل دونوں روایتی حریف ایک دوسرے کے خلاف 135 ایک روزہ میچز کھیل چکے ہیں جن میں سے پاکستان نے 73 میچز میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 57 میچز میں فتح انڈیا کے نام رہی۔
اس طرح دیکھا جائے تو مجموعی طور پر پاکستان نے انڈیا کے خلاف زیادہ ون ڈے میچز جیت رکھے ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا میچ کھیلنے کے لیے پاکستانی ٹیم کراچی سے خصوصی طور پر دبئی آئی ہے کیونکہ انڈیا نے چیمپئنز ٹرافی کے میچز پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں 25 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور اس انتہائی اہم میچ کے تمام ٹکٹس پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔
پاکستان اور انڈیا سمیت دنیا بھر میں کروڑوں شائقین اپنے ٹیلی ویژن پر بھی یہ میچ دیکھیں گے۔
میچ سے ایک روز قبل سنیچر کو دبئی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ’ہماری ٹیم متوازن ہے اور انڈیا کے خلاف میچ میں کچھ خاص کرنے کی کوشش کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’انجری کے باعث سکواڈ سے باہر ہونے والے اوپنر فخر زمان میچ ونر کھلاڑی ہیں تاہم، آپ صرف ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں کر سکتے۔‘
ان کا یہ کہنا تھا کہ ’ہم ابھی بھی ایک اچھی اور مضبوط ٹیم رکھتے ہیں اور میچ جیتنے اور مثبت کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے۔‘
پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ ’انڈیا کے خلاف اہم میچ میں انہیں شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔‘

دوسری جانب انڈین ٹیم کے نائب کپتان اور اِن فارم اوپننگ بیٹر شبھمن گِل نے سنیچر کو دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے خلاف اچھی ٹیم میدان میں اُتاریں گے، اس بڑے میچ میں پاکستان کو اتنا ایزی نہیں لیں گے۔‘
انڈین ٹیم کے نائب کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ’بے شک پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ سے اپنا میچ ہار چکی ہے لیکن وہ کمزور ٹیم نہیں ہے اور ہم کوئی رِسک نہیں لیں گے۔‘
’کسی بھی ٹیم کے لیے اوس اہم رول ادا کرے گی اور ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم کو زیادہ محنت کرنا ہو گی، ہم یہ میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔‘
پاکستانی ٹیم کو اس میچ سے قبل ہی فخر زمان کے ان فٹ ہونے کی صورت میں ایک بڑا دھچکا لگا ہے اور اُن کی جگہ امام الحق کو سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں فخر زمان نے انڈیا کے خلاف ہی 114 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
انڈین ٹیم اپنے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کو ہرانے کے بعد قدرے نفسیاتی برتری کے ساتھ میدان میں اُترے گی۔ اوپنر شبھمن گِل اس میچ میں سینچری سکور کرنے کے بعد فارم میں ہیں۔ یہ اُن کی ایک روزہ میچز میں مسلسل دوسری سینچری تھی۔

فاسٹ بولر محمد شامی نے بھی بنگلہ دیش کے پانچ بیٹرز کو آؤٹ کرنے کے بعد مخالف ٹیموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
پاکستان کو انڈیا کے میچ میں اپنے فاسٹ بولنگ اٹیک یعنی شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں اور اگر بیٹنگ کی بات کی جائے تو سب کی نظریں بابر اعظم پر مرکوز ہوں گی۔
اگرچہ انہوں ںے نیوزی لینڈ کے خلاف نصف سینچری سکور کی تھی تاہم، 90 گیندوں پر 64 رنز کی سُست رفتار اننگز کھیلنے پر انہیں تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
بابر اعظم کے علاوہ کپتان محمد رضوان اور سلمان علی آغا سے بھی پاکستانی ٹیم کو بہت امیدیں وابستہ ہیں۔
اگر انڈین ٹیم کی بیٹنگ کی بات کی جائے تو روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے علاوہ شبھمن گِل شائقین کی نگاہوں کا مرکز ہوں گے جبکہ بولنگ میں انڈیا کا زیادہ انحصار فاسٹ بولر محمد شامی اور ارشدیپ سنگھ کے علاوہ سپنر اکشر پٹیل پر ہوگا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں پاکستان کا سکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
بابر اعظم، امام الحق، محمد رضوان (کپتان)، کامران غلام، عثمان خان، سعود شکیل، سلمان علی آغا (نائب کپتان)، طیب طاہر، فہیم اشرف، خوش دل شاہ، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ابرار احمد۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں انڈیا کا سکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
روہت شرما (کپتان)، شبھمن گِل (نائب کپتان)، وراٹ کوہلی، شریاس آئر، کے ایل راہُل، رشبھ پنت، ہاردک پانڈیا، اکشر پٹیل، واشنگٹن سُندر، کلدیب یادو، ہرشیت رانا، محمد شامی، ارشدیپ سنگھ، رویندرا جدیجہ اور ورون چکرورتی۔