عراق کے دریائے دجلہ میں چپوؤں سے چلنے والی روایتی کشتیاں ’مشحوف‘ اب کم ہی نظر آتی ہیں۔ ان کی جگہ موٹر سے چلنے والی کشتیوں نے لے لی ہے لیکن ایک آرٹسٹ اس قدیمی روایت کو زندہ رکھنے کے لیے کوشاں ہیں۔ آرٹسٹ راشد سلیم کا کہنا ہے کہ ان کا ناپید ہو جانا ایسا ہی ہے کہ جیسے قدیم تہذیب کا ایک اہم پہلو ناپید ہو جائے۔ مزید اے ایف پی کی اس رپورٹ میں