سعودی خلا باز ریانہ برناوی کا کہنا ہے کہ ’خلائی سٹیشن میں مخصوص کھانا کھاتے ہیں جو خصوصی طور پر تیار اور پیک کیا گیا ہے۔‘
عاجل نیوز کے مطابق بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے مصنوعی سیارے کے ذریعے خلابازوں کی ملاقات کے پروگرام میں تبوک کے ایک چھٹی جماعت کے طالب علم نے ریانہ برناوی سے دریافت کیا کہ ’آپ لوگ خلا میں کیا کھاتے ہیں؟‘
مزید پڑھیں
-
سعودی خلا باز تاریخی خلائی مشن کا حصہ بننے پر پُرجوشNode ID: 765486
-
سعودی خلا بازوں نے سائنسی تجربات کا آغاز کر دیاNode ID: 767861
سوال کے جواب میں ریانہ برناوی نے جواب دیا کہ ’خلائی سفر کے آغاز سے قبل ہمارے لیے خوارک کے خصوصی پیکٹس تیار کیے جاتے ہیں۔‘
ریانہ برناوی نے پیکٹس دکھاتے ہوئے بتایا کہ خصوصی پانی کے پیکٹس بھی ہوتے ہیں جنہں خوراک کے پیکٹ سے جوڑا جاتا ہے۔ پانچ سے دس منٹ میں ہمارا کھانا تیار ہوجاتا ہے جسے ہم کھا لیتے ہیں۔‘
العربیہ نیٹ کے مطابق 34 سالہ سعودی خاتون خلا باز اپنی دادی کے بندے پہن کر خلا میں گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی دادی کے بندے پہن کر خلائی مشن پر روانہ ہوئیں انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنے کانوں میں بندوں کی طرف اشارہ بھی کیا۔
ریانہ برناوی بائیو میڈیسن کی سکالر ہیں انہوں نے بتایا کہ ’خلائی مشن کے لیے انتخاب کی اطلاع مجھے دادی نے ہی دی تھی۔ اس وقت میں ریاض میں تھی اور دادی جدہ میں تھیں۔‘
كيف يأكل الرواد في محطة الفضاء الدولية؟
رائدة الفضاء @Astro_Rayyanah تجيب من خلال البث المباشر لطلاب المدارس.#نحو_الفضاء pic.twitter.com/twCAQpDIWE
— الهيئة السعودية للفضاء (@saudispace) May 27, 2023