Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خلا باز بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر کیا کھا رہے ہیں؟

خلائی سفر کے لیے خوارک کے خصوصی پیکٹس تیار کیے جاتے ہیں۔ ( فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی خلا باز ریانہ برناوی کا کہنا ہے کہ ’خلائی سٹیشن میں مخصوص کھانا کھاتے ہیں جو خصوصی طور پر تیار اور پیک کیا گیا ہے۔‘
عاجل نیوز کے مطابق بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے مصنوعی سیارے کے ذریعے خلابازوں کی ملاقات کے پروگرام میں تبوک کے ایک چھٹی جماعت کے طالب علم نے ریانہ برناوی سے دریافت کیا کہ ’آپ لوگ خلا میں کیا کھاتے ہیں؟‘
سوال کے جواب میں ریانہ برناوی نے جواب دیا کہ ’خلائی سفر کے آغاز سے قبل ہمارے لیے خوارک کے خصوصی پیکٹس تیار کیے جاتے ہیں۔‘
ریانہ برناوی نے  پیکٹس دکھاتے ہوئے بتایا کہ خصوصی پانی کے پیکٹس بھی ہوتے ہیں جنہں خوراک کے پیکٹ سے جوڑا جاتا ہے۔ پانچ سے دس منٹ میں ہمارا کھانا تیار ہوجاتا ہے جسے ہم کھا لیتے ہیں۔‘
العربیہ نیٹ کے مطابق 34 سالہ سعودی خاتون خلا باز اپنی دادی کے بندے پہن کر خلا میں گئی ہیں۔
 انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی دادی کے بندے پہن کر خلائی مشن پر روانہ ہوئیں انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنے کانوں میں بندوں کی طرف اشارہ بھی کیا۔
ریانہ برناوی بائیو میڈیسن کی سکالر ہیں انہوں نے بتایا کہ ’خلائی مشن کے لیے انتخاب کی اطلاع مجھے دادی نے ہی دی تھی۔ اس وقت میں ریاض میں تھی اور دادی جدہ میں تھیں۔‘
 ریانہ برناوی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ اپنی دادی کے بندے دکھا رہی ہیں۔ ٹوئٹر پر سینکڑوں افراد پسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں۔
علاوہ ازیں سعودی خلا باز ریانہ برناوی اورعلی القرنی بین الاقوامی سپیس سٹیشن پر اپنے سائنسی مشن کی تکمیل میں مصروف ہیں۔
علی القرنی نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مائیکرو گریویٹی ماحول میں مصنوعی بیج لگانے کا تجربہ شروع کر دیا ہے۔
 اس تجربہ کی کامیابی کی صورت میں چاند اور مریخ پر خلائی کالونیاں بسانے میں مدد مل سکتی ہے۔

شیئر: