Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہند میں شدید ترین گرمی

نئی دہلی.....  اگرچہ پورے ہند میں ان دنوں شدیدترین گرمی پڑ رہی ہے لیکن بعض علاقو ںمیں گرمی کی شدت وہاں کے حساب سے بہت زیادہ ہے۔ ایک تجزیہ نگار گلریز شاہ اظہر نے بتایا کہ یہ ضروری نہیں کہ زیادہ گرمی سے اموات ہوتی ہیں۔ اس کے لئے انہوں نے دیرہ دون کی مثال دی جہاں دوسرے شہروں کی نسبت کم درجہ حرارت کے باعث بھی پچھلے سال ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں پچھلے سال شدید ترین گرمی تھی لیکن اس میں کوئی ہلاک نہیں ہوا تھا لیکن بعض علاقے ایسے ہیں جہاں کے لوگ نسبتاً کم گرمی میں بھی ہلاک ہوئے ہیں۔2015ءمیں ملک بھر میں گرمی سے مرنے والوں کی تعداد 2400سے زیادہ تھی۔ 1998ءمیں یہ تعداد 3ہزار جبکہ 2002ء میں یہ تعداد 2000سے زیادہ تھی۔ موسم گرما میں شدید گرمی کے نتیجے میں لوگوں پر نفسیاتی دباﺅ بھی بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں بھی اموات ہوتی ہیں۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ میدانی علاقو ںمیں 40سینٹی گریڈ اور پہاڑی علاقو ںمیں 30سینٹی گریڈ تک گرمی پڑنے کو شدید ترین تصور کیا جاتا ہے۔ اگر 40درجے سے کم گرمی ہو تو اسے زیادہ خطرناک نہیں سمجھا جاتا۔
 

شیئر: