Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جی میل‘ میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے کون سے فیچرز؟

گوگل صارفین کی آسانی کے لیے مشین لرننگ اور اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
گوگل اپنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی ٹیکنالوجی میں تیزی سے جدت لا رہا ہے اور اسی سلسلے اس نے اپنی ای میل سروس ’جی میل‘ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے کئی فیچرز کروائے ہیں۔
گوگل کے جی میل میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے فیچرز یہ ہیں جنہیں صارفین استعمال کر سکتے ہیں۔

یوز سمارٹ کمپوز

جی میل میں ’یوز سمارٹ کمپوز‘ گوگل کا نیا فیچر تو نہیں ہے لیکن صارفین کے لیے یہ فیچر بہت کام کا ہے۔ گوگل کا یہ فیچرہائبرڈ لینگوائج جنریشن ماڈل  کو استعمال کرتا ہے اور پھر اسے ٹینسر پروسیسنگ یونٹ (ٹی پی یو) پر چلا کر الفاظ کی پیش گوئی کرتا ہے۔ کی بورڈ پر ’ٹیب‘ بٹن کو دبانے سے صارف الفاظ کی پیش گوئی کو تسلیم کر سکتا ہے۔
 

ٹیپڈ ان باکس

اگر آپ جی میل صارف ہیں تو آپ نے پلیٹ فارم پر مختلف اِن باکس دیکھے ہوں گے جن میں پرائمری، پروموشن اور سوشل سمیت کئی باکس شامل ہیں۔ جی میل پر صارف کو جس قسم کی ای میل آتی ہے، وہ جی میل کی مشین لرننگ کلاسیفیکیشن سسٹم کے تحت اپنے مخصوص باکس میں چلی جاتی ہے۔ گوگل کے مطابق ان ای میلز کو آٹو میٹک طریقے سے اپنی کیٹیگری (باکس) میں بھیجنے کے لیے جی میل ’نیورل نیٹ ورک بیسڈ مشین لرننگ‘ اور ’ہیورِسٹک الگورتھم‘ کا استعمال کرتا ہے۔

سمری کارڈز

سمری کارڈز ایک اور ایسا فیچر ہے جو کہ کافی دیر سے جی میل  میں موجود ہے۔ یہ فیچر اے آئی اور مشین لرننگ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ جب بھی کبھی آپ فلائٹ بُک کرواتے ہیں اور ٹکٹ اپنے ان باکس میں لیتے ہیں تو تب سمری کارڈ اہم اور تفصیلی معلومات لے کر آپ کے ان باکس میں آ جائے گا۔ گوگل کے مطابق جی میل میں یہ فیچر ہیورسٹک اور مشین لرننگ الگورتھمز کے ذریعے کام کرتا ہے اور سمری کارڈ کی ٹیکنالوجی خود بخود اِن ای میلز سے ڈیٹا حاصل کر لیتی ہے۔

نجنگ

نج کا فیچر جی میل کا اے آئی ٹیکنالوجی والا پہلا فیچر ہے جسے ای میل بھیجنے والے اور اسے موصول کرنے والے دونوں صارفین استعمال کرتے ہیں۔ جب کوئی صارف کسی ای میل کا جواب نہیں دیتا تو، جی میل اُسے اس ای میل کا ریپلائی کرنے کے لیے یاد دہانی کرواتا ہے۔
گوگل کے مطابق نجنگ فیچر مشین لرننگ ماڈل کو استعمال کر کے ریپلائی نہ کی جانے والی ای میلز کی یاد دہانی کرواتا ہے اور اس ای میل کے جواب میں بھیجے جانے والے پیغام کی بھی پیش گوئی کرتا ہے۔

شیئر: