پاکستان کے صدر، چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے ایک ساتھ حج پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم اس سے ملک میں آئینی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ ان تینوں کی غیرموجودگی میں سربراہ مملکت کا عہدہ کون سنبھالے گا؟ کیونکہ ان تینوں کی عدم موجودگی میں سربراہ مملکت کون ہو گا؟ اس پر آئین خاموش ہے۔
مزید پڑھیں
-
معمر عازمین کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے: وزارت حجNode ID: 772971
-
حج سیزن میں روزانہ مسجد الحرام کی صفائی کتنی مرتبہ ہوتی ہے؟Node ID: 773301
حکومت تینوں اہم عہدیداران میں سے کسی ایک کو اس سال حج پر نہ جانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ خود یا صدر اور سپیکر میں سے کسی ایک کو حج پر جانے سے روکنے کے لیے کوشش کریں۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ حج پر جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے حکومت سے پروٹوکول بھی مانگا ہے۔
آئین کے مطابق جب صدر مملکت ملک میں موجود نہ ہوں تو چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر کے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ کے حلف میں قائم مقام صدر کا حلف بھی شامل ہوتا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ بھی اپنی بزرگ والدہ کے ہمراہ فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے جانا چاہتے ہیں۔
اگر صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ دونوں ملک سے باہر ہوں تو سپیکر قومی اسمبلی قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالتے ہیں لیکن معلوم یہ ہوا کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف بھی حج پر جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جب چیئرمین سینیٹ نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے رابطہ کیا تو ’انہوں نے آگاہ کیا کہ وہ بحیثیت سپیکر حج پر جانا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں تیاری کر چکے ہیں۔‘
