ممبئی .... معروف کرکٹر سچن ٹنڈولکر نے کہا ہے کہ ان کی زندگی پر بنی فلم ”سچن :اے بلین ڈریمس“کےلئے حامی بھرنے میں انہیں8مہینے کا وقت لگا۔ کرکٹ میں ریکارڈز کے بادشاہ سچن نے کہا کہ پہلی بار انہیں اس فلم کی پیشکش 2012ءمیں کی گئی تھی ۔سچن نے کہاکہ ”فلم کی پیشکش ہونے پر میرا پہلا جواب نہیں تھا اور نہیں کو ہاں کرنے میں 8 مہینے لگ گئے۔ایک کھلاڑی ہمیشہ کھلاڑی ہی رہتا ہے اور فلم میں اداکاری نہیں ہونی چاہئے لیکن فلم کے پروڈیوسرز نے مجھے بتایا کہ اس میں اداکاری کرنے کی ضرورت نہیں ۔ یہ حقیقی زندگی پر مبنی فلم ہے اور آپ کی حقیقی زندگی میں جو واقعات پیش آئے ہیں انہیں ہی فلم میں دکھانا ہے۔“ سچن نے کہاکہ ”پروڈیوسر فلم میں یہ دکھانا چاہتے تھے کہ میدان کے باہر اور اندر جو واقعات میری زندگی میں پیش آئے تھے،میں اس پر کیساردعمل ظاہر کرتا تھا۔میرے ذہن میں کیا چل رہا تھا۔اچھے اور برے وقت میں کیا سوچتا تھا،برے دور سے میں کیسے باہر نکلا وغیرہ۔“ سچن نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ فلم دیکھنے والاہر شخص اپنے ساتھ کچھ نہ کچھ خاص یادیں لے کرجائے۔فلم میں ایسی باتیں اور فوٹیج ہیں جسے کے بارے میں شائقین کہیں گے کہ یہ تو انہوں نے کبھی دیکھا یا سنا نہیں تھا۔انہوں نے کہا،”شائقین کو کچھ نیا دینے کےلئے میں نے اپنے اور اپنے خاندان کے کچھ ذاتی ویڈیو بھی فلم میں شامل کئے ہیں۔یہ وہ ویڈیوز ہیں جنہیں خاندان کے علاوہ کسی نے نہیں دیکھا ۔جس ویڈیو کو منظر عام پر لانے میں میرے خاندان کو کوئی دقت نہیں تھی،وہی ویڈیو میں نے فلم میں شامل کئے۔“ ٹنڈولکرنے کہا کہ فلم شروع ہونے کے بعد انہیں کیمرے کے سامنے زیادہ دقت نہیں ہوئی۔میں نے پہلے بھی کئی اشتہاری فلمیں کی تھیں لیکن پھر بھی یہ الگ سا تجربہ تھا۔ایک کھلاڑی کے طورپر میرے لئے دلچسپ بات یہ تھی کہ میدان پر میں جو کرتا تھا وہ کیمرے پر دکھاتا تھا لیکن فلموں میں کیمرہ جو چاہتا ہے وہ ہمیں کرنا پڑتا ہے۔تاہم اس فلم کو کرنے سے پہلے میں نے شرط رکھی تھی کہ میں کیمرے کےلئے اداکاری نہیں کروں گا۔کیمرہ میرے مطابق چلے گا۔“ سچن نے کہاکہ ”شائقین فلم اور کرکٹ کے علاوہ میری ذاتی زندگی سے بھی کافی کچھ جان سکیں گے جیسے کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ وقت کیسے گزارتا تھا۔خاندان ،بیوی اور بچوں سے میرے تعلقات کیسے ہیں۔فلم میں میرے بارے میں انجلی(اہلیہ)،میری ماں اور میرے دونوں بھائی بہنوں نے میرے بارے میں کچھ نہ کچھ بات کی ہے“ ۔