Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی، ایک ہفتے میں 12 ہزار سے زیادہ غیر ملکی گرفتار

دراندازی کی کوشش پر 628 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 12 ہزار777 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 8 سے 14 جون 2023 تک مملکت بھر میں 6 ہزار695  افراد کو اقامہ قانون، 3 ہزار960 کو سرحدی امن قانون اور 2 ہزار122  تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
رپورٹ کے مطابق ’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 628 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 60 فیصد یمنی، 38 فیصد ایتھوپین اور دو فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 149 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 12 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’31 ہزار504 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے26 ہزار149 مرد اور5 ہزار355 خواتین ہیں۔‘ 
24 ہزار924 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ  ایک ہزار879 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 7 ہزار557 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: