اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا میں ہر دو منٹ بعد ایک خاتون حمل یا زچگی کی پیچیدگیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 20 برس میں زچگی کے دوران ہونے والی اموات میں ایک تہائی کمی آنے کے باوجود بھی یہ شرح زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق ’شرح اموات 2015 اور 2000 کے درمیان نمایاں طور پر کم ہوئی لیکن 2016 اور 2020 میں جمود کا شکار رہی جبکہ کچھ خطوں میں اس کے برعکس صورت حال بھی دیکھنے کو ملی۔‘
مزید پڑھیں
-
بلوچستان میں ’بچے کو جنم دینے کے لیے 600 کلومیٹر تک کا سفر‘Node ID: 646281
-
’دنیا بھر میں ہر آٹھ میں سے ایک شخص ذہنی بیماری کا شکار ہے‘Node ID: 678201
عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے دوسرے اداروں کا کہنا ہے کہ پچھلے 20 برس کے دوران مجموعی طور پر دوران زچگی اموات کی شرح میں 34 اعشاریہ چار فیصد کی کمی ہوئی اور 2020 میں 10 ہزار کیسز میں اموات تعداد 339 سے کم ہو کر 223 پر آئی۔
’اس کا مطلب یہ ہے 2020 میں تقریباً ہر دو منٹ میں ایک خاتون توڑتی رہی اور 800 عورتیں جان سے گئیں۔‘
شرح اموات میں سب سے زیادہ کمی بیلاروس میں ریکارڈ کی گئی جو 95 اعشاریہ پانچ فیصد تک تھی جبکہ سب سے زیادہ اضافہ وینزویلا میں دیکھا گیا۔
2015 سے 2020 کے درمیان سب سے زیادہ اضافہ امریکہ میں سامنے آیا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادانوم گیبریئس کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ حمل خواتین کے لیے ایک امیدافزا اور مثبت تجربہ ہونا چاہیے لیکن یہ اب بھی دنیا بھر میں لاکھوں خواتین کے لیے ایک خطرناک تجربہ ہے۔‘
ان کے مطابق ’نئے اعدادوشمار اس امر کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں کہ ہر لڑکی اور عورت کو صحت کی اہم سروسز فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنے تولیدی حقوق کو استعمال کر سکیں۔‘