Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب لاجسٹک سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل نظام تیار کرے گا

سعودی کمپنی نے تبادل کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
کنگ عبداللہ پورٹ سے گزرنے والے سامان کی ترسیل کے وقت کو کم کرنے کے بعد اس فسلٹی نے سعودی کمپنی کے ساتھ الیکٹرانک انفارمیشن ایکسچینج جسے تبادل کے نام سے جانا جاتا ہے کے ساتھ ایک سٹریٹجک پارٹنرشپ پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس معاہدے کا مقصد مملکت کے لاجسٹک سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے ایک ڈیجیٹل نظام تیار کرنا ہے۔
دونوں اداروں نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت پورٹ کے سمارٹ گیٹ سسٹم کو تبادل کے ٹرک مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ ضم کیا جائے گا جس سے کارکردگی میں اضافہ ہو گا۔
یہ تعاون سعودی عرب کی قومی نقل و حمل اور لاجسٹکس حکمت عملی کے مقاصد کے مطابق ہے تاکہ ایک عالمی فریٹ سینٹر کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مستحکم کیا جا سکے۔
کنگ عبداللہ پورٹ کے سی ای او جے نیو نے کہا کہ ’ یہ معاہدہ لاجسٹکس اور سپلائی چین ڈیٹا تک رسائی، سامان کی آمدورفت کو تیز کرنے اور ترسیل کے اوقات میں نمایاں کمی کرنے کی سہولت فراہم کرے گا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ یہ درآمد اور برآمد کنندگان کے لیے ہماری خدمات کو بہتر بنانے کے علاوہ قومی نقل و حمل اور لاجسٹکس کی حکمت عملی کے مقاصد کے مطابق تین براعظموں کو جوڑنے والے ایک عالمی لاجسٹک مرکز میں مملکت کی تبدیلی میں ایک قابل قدر حصہ ڈالے گا‘۔
تبادل کے سی ای او ماجد بن فلاح العتیبی نے کہا کہ ’ یہ اقدام سعودی پورٹس کی خدمات کی ترقی میں مدد کے ساتھ ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجیز میں سب سے آگے رہنے کے لیے کیا گیا ہے‘۔
کویت بیسڈ ایجیلیٹی لاجسٹکس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق مملکت کے لاجسٹکس کے شعبے کی تیزی سے توسیع خطے میں ایک بڑی تبدیلی کا باعث بن رہی ہے۔
ریاض میں 10 ویں عرب چین بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایجیلٹی لاجسٹکس کے چیئرپرسن ھنادی الصالح  نے لاجسٹکس کے شعبے میں مملکت کی ترقی کی تعریف کی۔
ھنادی الصالح نے پینل بحث کے دوران کہا کہ ’ ہمارے نقطہ نظر سےسعودی عرب اس خطے کی قیادت کر رہا ہے اور ایک بڑی تبدیلی کے مرکز میں ہے۔ یہ لفظی طور پر لاجسٹکس کے منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ ایجیلٹی ہر سال ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ کا انڈیکس جاری کرتی ہے اور 50 ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کو سکین کرتی ہے۔ سعودی عرب مجموعی مارکیٹوں میں ٹاپ پانچ، کاروبار کے بنیادی اصولوں میں سرفہرست پانچ اور ڈیجیٹل تیاری میں ٹاپ 10 میں ہے‘۔
واضح رہے کہ سعودی عرب 2030 تک 15.31 بلین ڈالر کی مارکیٹ کا ہدف رکھتے ہوئے ایک عالمی لاجسٹکس کا مرکز بننے کی کوشش کر رہا ہے۔

شیئر: