Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لولوۃ الشریف جاز میوزک سے سامعین کو محظوظ کرتی ہیں

والد کی وفات کے غم سے راحت کے لیے لولوۃ نے گانے میں سکون  تلاش کیا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی  معروف گلوکارہ لولوۃ الشریف اپنی  آواز سے مملکت بھر کے سامعین کو محظوظ کر رہی ہیں اور جاز میوزک کی دنیا میں منفرد مقام بنا رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کے مشرقی ریجن کے شہر دہران میں قائم اثرا سنٹر میں مئی میں ہونے والے سٹیج شو میں نیویارک سے  آنے والے جاز بینڈ کے ساتھ سعودی گلوکارہ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔

 والدہ نے اس فن سے میری محبت کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

لولوۃ الشریف کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اثرا سنٹر میں نیویارک سے پہلی بار جاز شو کے لیے آنے والے بینڈ کے ساتھ کام کر کے اپنے مقصد سے واقف ہوئی اور جاز پرفارمنس شاندار رہی۔
گلوکارہ لولوۃ الشریف کے پسندیدہ گانوں میں مشہور جاز گانے  'What a Wonderful World' , 'Comes Love' , 'I’ll Be Seeing You' , 'My Funny Valentine' شامل ہیں۔
سعودی جاز گلوکارہ نے مزید بتایا کہ اب میں سعودی جاز کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے پر امید ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ جاز کمپوزیشن پر توجہ دینا چاہتی ہوں۔

سٹیج شو میں نیویارک کے جاز بینڈ کے ساتھ فن کا مظاہرہ کیا۔ فوٹو عرب نیوز

لولوۃ نے بتایا کہ انہوں نے 5 سال کی عمر میں ہی اپنی صلاحیتوں کو سٹیج کے لیے نکھارنا شروع کر دیا تھا جب وہ موسیقی پر رقص کرنے میں خوشی محسوس کرتی تھیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنی فنی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا اور خود کو گانے کا فن سے روشناس کرایا۔
انہوں نے کہا کہ اس فن میں میری والدہ نے جو مصوری کے شعبے سے منسلک ہیں انہوں نے  فن سے میری محبت کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔
اس فن کی سب سے زیادہ حمایت میری والدہ کرتی ہیں، وہ میری صلاحیتوں پر یقین رکھتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مجھے ہمیشہ موسیقی اور ڈزنی فلموں کے گانے سننا پسند رہا ہے۔ 

 والد موسیقی پسند کرتے تھے، زندہ ہوتے تو صلاحیتوں پر فخر کرتے۔ فوٹو ٹوئٹر

لولوۃ کے والد موسیقار تھے اور عرب موسیقی میں گٹار کی طرز کا اہم ساز عود بجاتے تھے، والد کی اچانک وفات کے بعد لولوۃ نے اپنی اداسی اور غم سے راحت کے لیے گانے میں سکون کی تلاش کی اور محسوس کیا کہ ان کے والد زندہ ہوتے تو خوشی محسوس کرتے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے والد موسیقی کو بے حد پسند کرتے تھے اور اگر آج وہ ہوتے تو انہیں بھی میری صلاحیتوں پر بہت فخر ہوتا۔
لولوۃ الشریف نے ابتدائی دور میں عربی میں گانا گائے ،ان کا خیال ہے کہ گانا ان کے احساس اور درد کا اظہار ہے اور ایک ساز بجانے سے زیادہ اظہار خیال کرتا ہے۔
سعودی جاز گلوکارہ نے مشرقی صوبے میں العلا، اثرا کے  علاوہ  جدہ کے کنگ عبداللہ سپورٹس سٹی اور ریاض میں MDLBeast میں بہت سے پروگراموں میں پرفارم کیا ہے۔
 

شیئر: