مصر: سکندریہ میں 'موت کا ساحل' دوبارہ کھول دیا گیا
مصر: سکندریہ میں 'موت کا ساحل' دوبارہ کھول دیا گیا
ہفتہ 8 جولائی 2023 20:29
ساحل کے قریب گہرے پانیوں میں نظر نہ آنے والے بھنور خطرناک رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
مصر میں سکندریہ گورنریٹ کے ساحلی علاقے العجمی میں 'موت کا ساحل' کے طور پر معروف پام بیچ تین سال کی بندش کے بعد مکمل حفاظتی انتظامات کے ساتھ عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق علاقے میں آنے والے سیاحوں کی ہلاکتوں میں اضافے نے مصری حکام کو تین سال قبل ساحل سمندر کو بند کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔
رواں سال موسم گرما میں اس ساحل کو دوبارہ کھولنے کے لیے نئے حفاظتی ضوابط، فیلڈ کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ڈائیونگ اینڈ ریسکیو فیڈریشن کے مقرر کردہ معیار کی پابندیوں کے ساتھ سمندر میں اترنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
یہ ساحل سمندر ہر سال سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعات میں نمایاں اضافہ کی وجہ سے سنگین اور منفی شہرت اختیار کر گیا تھا۔
مصر میں سیاحت اور ریزورٹس کی مرکزی انتظامیہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد عبدالرازق نے بتایا ہے کہ حفاظتی انتظامات پر تبادلہ خیال اور نئے ضوابط کے کامیاب نفاذ کے بعد ساحلی پٹی دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ساحل پر تعینات لائف گارڈز کے ساتھ فوری طور پر بچاؤ اور حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف سہولیات میں سمندر میں چلائی جانے والی موٹرسائیکلوں(سکائی جیٹ) کو پانی کے اندر گشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مقرر کردہ ساحلی علاقوں سے دور تیراکی پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے جس میں کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
ہدایات کے حوالے سے کسی بھی خلاف ورزی یا کوتاہی کے نتیجے میں ساحل سمندر کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا اور زندگیوں کے تحفظ کے لیے ان اصولوں پر کاربند رہیں گے۔
واضح رہے کہ سکندریہ پام بیچ چھٹیاں منانے والوں کے لیے ایک اہم خطرہ سمجھا جاتا تھا اور ہر موسم گرما میں سیاحوں کے ڈوبنے کے سب سے زیادہ واقعات کی اطلاع ملتی تھی۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریزورٹس کے ڈائریکٹر جنرل اسامہ علی نے بتایا ہے کہ ساحل کے ساتھ ساتھ رکھے گئے بریک واٹر(بڑے بڑے پتھر) بہت زیادہ بھنور بناتے ہیں جو کہ ناتجربہ کار تیراکوں کے لیے خطرناک تھے جس کے باعث 2020 میں ساحل سمندر عوام کے لیے بند کردیا گیا۔
حکومتی فیصلے کے بعد کورنیش اور ساحل سمندر کی اطراف جانے والے مرکزی راستوں کو خاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا۔
انتباہی تختیاں نصب کی گئی تھیں جس پر نمایاں طور پر درج تھا کہ حکومت کی جانب سے ساحل سمندر بند کر دیا گیا ہے اور اس علاقہ میں داخلہ سختی سے منع تھا۔
اسامہ علی نے مزید کہا کہ 2023 کے موسم گرما میں مرکزی سیاحت اور ریزورٹس کی انتظامیہ کی جانب سے سکندریہ کا پام بیچ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں سیاحوں کے لیے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے تمام تقاضے مکمل کیے گئے ہیں۔
حفاظتی اقدامات میں سرٹیفائیڈ لائف گارڈز، سمندر میں بریک واٹر اور ساحل سمندر پر واچ ٹاورز اور ریتیلے ساحل پر گشت کرنے والی متعدد ٹیموں کی تعیناتی شامل ہے۔
مزید برآں ساحل سمندر کو محفوظ بنانے کے لیے منظور شدہ ریسکیو ٹولز کے ساتھ پانی میں چلنے والے تین یا چار سکوٹرز کو مستقل طور پر سیاحوں کے قریب موجود رہنا ہے۔
ساحل کے قریب ہنگامی صورت حال کے لیے مکمل طور پر حفاظتی سامان سے لیس چار ایمبولینس پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔
یہاں کنٹرول ٹاورز نصب کئے گئے ہیں اور ہر ٹاور سے دوسرے کے درمیان عوام کے لیے انتباہی علامات واضح ہیں۔
پام بیچ کا بحران کئی سال پہلے اس وقت شروع ہوا جب ڈوبنے کے واقعات میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور 2018 میں مبینہ طور پر ایک ہی دن 16 حادثات پیش آئے تھے۔
ساحلی پٹی کے قریب گمشدہ افراد کی لاشوں کی بازیابی کے لیے اکثر اوقات مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اسی خطرناک صورتحال نے انتظامی اداروں کی توجہ حاصل کی جس کے نتیجے میں ساحل سمندر پر ڈوبنے کے واقعات کم کرنے کے لیے حل تلاش کیے گئے۔
گذشتہ برسوں میں ساحل پر سیاحوں کی آمد کے لیے اوقات کار طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک رکھے گئے تھے جب کہ سمندر میں ڈوبنے کے زیادہ تر واقعات سرکاری اوقات کار سے پہلے یا بعد میں پیش آتے رہے۔
ساحل کے قریب گہرے پانیوں میں نظر نہ آنے والے بھنور اور غروب آفتاب کے بعد لائف گارڈز کی عدم موجودگی میں تیراکی کرنا خاص طور پر خطرناک رہا ہے۔