’سعودی عرب میں جو کچھ بھی دیکھا وہ ناقابل فراموش ہے‘
مراکشی حجاج کو ہر طرح کی مدد اور سہولت فراہم کی گئی (فوٹو: ایس پی اے)
اس سال شاہی ضیافت میں حج کےلیے آنے والے مراکشی وفد کی سربراہ ڈاکٹر ایمان المالکی نے کہا ہے کہ’ مکہ مکرمہ روحانیت کے مرکز خانہ کعبہ کے علاوہ شاندار فلک بوس عمارتوں، وسیع و عریض سڑکوں سے آراستہ ترقی یافتہ شہر ہے‘۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’جدہ ایئرپورٹ پر قدم رکھنے کے لمحے سے مکہ مکرمہ و مشاعر مقدسہ اور پھر مدینہ منورہ تک جو کچھ بھی دیکھا وہ ناقابل فراموش ہے‘۔
ڈاکٹر ایمان المالکی نے کہا کہ’ سیٹلائٹ چینلز کے ذریعے خانہ کعبہ کے مناظر دیکھے تھے۔ کبھی یہ خیال تک نہیں آیا تھا کہ مکہ مکرمہ اس قدر خوبصورت شہر ہوگا۔ یہاں آکر ثابت ہوا کہ سعودی حکومت اور عوام مسلم اقوام کی خدمت کررہی ہے۔ خصوصا حج و عمرہ زائرین کے لیے ہمیشہ چشم برا رہتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ مراکشی حجاج کو ہر طرح کی مدد اور سہولت فراہم کی گئی۔ داربیضا ایئرپورٹ سے سعودی عرب آمد اور یہاں قیام کے دوران تمام کام احسن طریقے سے مکمل ہوئے‘۔
مراکشی وفد کی سربراہ کا کہنا تھا کہ ’سعودی میزبان ہیں۔ ہمیشہ مسکرا کر زائرین کی خدمت کرتے ہیں۔ کسی بھی کام کے لیے ان سے درخواست کی جاتی ہے تو جواب میں ’ابشر‘ (اوکے) کہہ کر دل خوش کردیتے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’وہ خواتین کیمپ میں تھیں جہاں نوے ممالک کی خواتین کی میزبانی کی جارہی تھی۔ قومی اور لسانی اختلاف سے بالا ہوکر سب ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل گئی‘۔
انہوں نے مزید کہا ’ان کی والدہ ہر سال عمرہ کرتی ہیں۔ ان سے جب بھی کہا کہ کبھی کسی اور ملک کی سیاحت بھی کرلیں تو یہی کہتیں کہ انہوں نے سعودی عرب جیسا خوبصورت ملک کوئی اور نہیں دیکھا۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں جو روحانی سکون ملتا ہے وہ کہیں میسر نہیں‘۔